سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ میں بیت اللہ یعنی خانہ کعبہ کے کلید بردار ڈاکٹر صالح بن زین العابدین آل شیبی وفات پا گئے ہیں۔
وہ خانہ کعبہ کے دروازے کی چابی، جسے کلید کہا جاتا ہے، کے محافظ تھے اور کہا جاتا ہے کہ یہ ذمہ داری ان کے خاندان کو پیغمبر اسلام کے دور میں سونپی گئی تھی۔عثمان بن طلحہ رضی اللہ عنہ کے پاس یہ ذمہ داری تھی اور آج بھی اسی خاندان کے پاس ہے۔
کلید برداری کا یہ عہدہ حضرت ابراہیم علیہ اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کے عہد سے چلا آ رہا ہے،کلید برداری کے عہدے میں درج بالا امور شامل ہیں
• خانہ کعبہ کھولنا بند کرنا
• صاف کرنا
• غسل دینا
• خانہ کعبہ کا غلاف چڑھانا
• اور غلاف پھٹ جانے کی صورت میں پیوند کاری کرنا
• بیت اللہ کی نگرانی کرنا
صالح بن زین العابدین کا خاندان صدیوں سے بیت اللہ کی چابی کا رکھوالا ہے۔ وہ ’الشیبی‘ خاندان سے کلیدِ کعبہ سنبھالنے والے 109ویں جانشین تھے۔ صالح الشیبی 2013 میں اپنے چچا عبدالقادر طحہ الشیبی کی وفات کے بعد خانہ کعبہ کے کلیدی محافظ بنے تھے۔
ڈاکٹر صالح آل شیبی 1366 ہجری کو مکہ میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے ام القرہ یونیورسٹی سے اسلامک سٹڈیز میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی۔
فتح مکہ سے پہلے کا واقعہ ہے آپ صل اللہ علیہ وسلم مسلمانوں کے ساتھ خانہ کعبہ کے اندر داخل ہوئے مگر آپ کو نکال دیا گیا تب آپ صل اللہ علیہ وسلم نے کہا تھا کہ عثمان بن طلحہ تو ایک دن یہ چابی خود میرے حوالے کرے گا،اور ایسا ہی ہوا۔آپ صل اللہ علیہ وسلم نے اس موقع پر یہ الفاظ بھی کہے کہ یہ چابی ہمیشہ اسی خاندان کے پاس رہے گی۔
آج بھی اسی خاندان میں چلتی آ رہی ہے اس میں حکمت تھی کہ اگر چابی واپس لی جاتی تو ان کے دل کو رنج پہنچتا اور آپ صل اللہ علیہ وسلم دلوں کو جوڑنے آئے تھے توڑنے نہیں اسی لئے تو آپ رحمت للعالمین ہیں
کلید بردار ڈاکٹر صالح بن زین العابدین آل شیبی وفات پا گئ