بجلی بلوں سے چھٹکارا کیسے؟ 93

بجلی بلوں سے چھٹکارا کیسے؟

تحریر شئیر کریں

بجلی بلوں سے چھٹکارا  کیسے؟

تحریر:روبینہ شاہین

ایک گاؤں میں، جہاں بجلی کے بلوں کا بوجھ عوام پر بھاری تھا، وہاں لوگ بے حد پریشان تھے۔ ہر ماہ بجلی کے بل بڑھتے جا رہے تھے اور لوگوں کے لئے انہیں ادا کرنا مشکل ہوتا جا رہا تھا۔ اس گاؤں کے بزرگ، حاجی صاحب، جو بہت دیندار اور سمجھدار شخص تھے، لوگوں کو جمع کرتے اور ان سے بات کرتے۔

ایک دن حاجی صاحب نے گاؤں والوں سے کہا، “اگر ہم واقعی بجلی کے بلوں کے بوجھ سے نجات پانا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے اندر تبدیلی لانا ہوگی۔ ہمیں اللہ سے توبہ کرنی ہوگی اور ایمانداری کو اپنا شعار بنانا ہوگا۔”

حاجی صاحب نے ایک تحقیق کا حوالہ دیا جس میں بتایا گیا تھا کہ کامیاب لوگوں کی زندگی کی پہلی خوبی ان کی ایمانداری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا، “ہماری قوم کا بدقسمتی سے کرپشن میں پہلا نمبر ہے۔ اگر ہم اپنی اس عادت کو بدل لیں اور ایمانداری کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں، تو اللہ کی رحمت سے نہ صرف بجلی کے بلوں کا مسئلہ بلکہ ہر مشکل حل ہو سکتی ہے۔”

حاجی صاحب نے لوگوں کو قرآن و حدیث کے واقعات سنائے اور بتایا کہ کیسے اللہ تعالیٰ نے ایماندار لوگوں کی مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا، “اگر ہم اللہ سے توبہ کریں اور ایمانداری کو اپنا لیں، تو اللہ تعالیٰ ہماری مشکلات کو آسان کر دے گا۔”

گاؤں والوں نے حاجی صاحب کی باتوں کو غور سے سنا اور ان پر عمل کرنے کا عزم کیا۔ انہوں نے اللہ سے توبہ کی اور عہد کیا کہ وہ ایمانداری کے ساتھ زندگی گزاریں گے۔ دیکھتے ہی دیکھتے، گاؤں میں مثبت تبدیلیاں آنے لگیں۔ لوگوں نے ایک دوسرے کی مدد کرنا شروع کی اور کرپشن کو ختم کرنے کے لئے اقدامات کیے۔

چند ماہ بعد، گاؤں میں حیرت انگیز تبدیلیاں دیکھنے کو ملیں۔ لوگوں کے بجلی کے بل کم ہو گئے اور ان کی مالی حالت بہتر ہونے لگی۔ یہ سب اللہ کی رحمت اور ان کی ایمانداری کا نتیجہ تھا۔ گاؤں والے خوشحال ہونے لگے اور ان کی زندگیوں میں سکون آ گیا۔

#qalamkitab

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں