پلاسٹک کے بیگ استعمال سے گریز کریں جہاں بھی ممکن ہو۔ پاکستان کو پلاسٹک بیگ سے پاک بنانے کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
شعور بیدار کریں:
پلاسٹک کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے عوامی مقامات، تعلیمی اداروں اور میڈیا کے ذریعے شعور بیدار کریں۔ پلاسٹک کی آلودگی ہماری صحت اور ماحول دونوں کے لیے خطرناک ہے۔ یہ نہ صرف مٹی اور پانی کو آلودہ کرتا ہے بلکہ سمندری حیات اور جنگلی حیات کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ اسکولوں اور کالجوں میں خصوصی لیکچرز اور ورکشاپس منعقد کریں تاکہ طلباء کو پلاسٹک کے نقصانات اور اس کے متبادل کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔
پلاسٹک کا متبادل استعمال کریں:
پلاسٹک کے تھیلوں کی جگہ کپڑے کے تھیلے، کاغذ کے تھیلے، اور (بایولوجیکل طریقے سے گلنے والے) پلاسٹک کا استعمال بڑھائیں۔ یہ متبادل نہ صرف ماحول دوست ہیں بلک
ہ دوبارہ استعمال کے قابل بھی ہیں۔ دفاتر، گھروں، اور بازاروں میں ری سائیکلیبل اور ماحول دوست اشیاء کا استعمال بڑھائیں۔ پلاسٹک کی جگہ قدرتی مواد سے بنی اشیاء استعمال کرنے سے ماحول کو نقصان پہنچنے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
کاروباری اداروں کی شمولیت:
کاروباری ادارے ماحول دوست پیکجنگ کا استعمال شروع کریں اور اپنے گاہکوں کو بھی اسی کے استعمال کی ترغیب دیں۔ پلاسٹک ری سائیکلنگ کے منصوبے شروع کریں اور عوام کو اس میں شامل کریں۔ اس سے نہ صرف پلاسٹک کی آلودگی کم ہو گی بلکہ کاروباری اداروں کو بھی اپنی مصنوعات کو ماحول دوست بنانے کا فائدہ ہو گا۔
شہریوں کی ذمہ داری:
ہر شہری اپنی روزمرہ زندگی میں پلاسٹک کا کم سے کم استعمال کرے اور ماحول دوست مصنوعات کا استعمال کرے۔ پلاسٹک کے تھیلوں کی جگہ کپڑے یا کاغذ کے تھیلے استعمال کریں۔ اپنی خریداری کے دوران ہمیشہ اپنے ساتھ کپڑے کا تھیلا لے کر جائیں۔ اس سے نہ صرف پلاسٹک کے استعمال میں کمی آئے گی بلکہ ماحول بھی محفوظ رہے گا۔
صفائی مہمات:
کمیونٹی لیول پر صفائی مہمات منعقد کریں اور پلاسٹک کے کچرے کو اکٹھا کرکے ری سائیکل کریں۔ ساحلی علاقوں، پارکوں، اور دریاؤں کے کناروں پر صفائی مہمات منعقد کریں۔ پلاسٹک کے کچرے کو اکٹھا کرکے صحیح طریقے سے ضائع کریں تاکہ یہ ماحول کو نقصان نہ پہنچائے۔ ان مہمات کے ذریعے نہ صرف ہمارا ماحول صاف رہے گا بلکہ عوام میں شعور بھی بیدار ہو گا۔
پلاسٹک کے خطرات:
پلاسٹک نہ صرف مٹی اور پانی کو آلودہ کرتا ہے بلکہ یہ سمندری حیات اور جنگلی حیات کے لیے بھی جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ پلاسٹک کے ٹکڑے سمندری جانوروں کے معدے میں جا کر ان کی موت کا سبب بنتے ہیں۔ پلاسٹک کی آلودگی انسانی صحت کے لیے بھی خطرناک ہے کیونکہ یہ ہمارے کھانے پینے کی چیزوں میں شامل ہو کر مختلف بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔
ان اقدامات کے ذریعے ہم سب مل کر پاکستان کو پلاسٹک فری بنا سکتے ہیں اور اپنے ماحول کو محفوظ بنا سکتے ہیں۔ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک صاف اور صحت مند ماحول فراہم کرنے کی ذمہ داری اٹھانی ہو گی۔
پاکستان کو پلاسٹک سے پاک کریں