حسد کی کہانی: ہابیل اور قابیل
بہت عرصہ پہلے کی بات ہے، حضرت آدم علیہ السلام کے دو بیٹے تھے، ہابیل اور قابیل۔ دونوں بھائی بہت محنتی اور فرمانبردار تھے۔ مگر ان میں ایک مسئلہ تھا، قابیل اپنے بھائی ہابیل سے حسد کرتا تھا۔
ہابیل اور قابیل دونوں اپنے والدین کی مدد کرتے تھے۔ ہابیل چرواہا تھا اور بکریاں چراتا تھا، جب کہ قابیل کسان تھا اور کھیتوں میں کام کرتا تھا۔ دونوں نے اپنے اپنے پیشے میں بہت محنت کی۔
ایک دن، حضرت آدم علیہ السلام نے کہا کہ اللہ کی خوشنودی کے لیے کچھ نذرانہ پیش کریں۔ ہابیل نے اپنی بہترین بکری اللہ کے حضور پیش کی، جب کہ قابیل نے کھیت سے کچھ سبزیاں پیش کیں۔ اللہ نے ہابیل کی قربانی قبول کی، لیکن قابیل کی قربانی قبول نہ ہوئی۔
قابیل کو بہت غصہ آیا اور اس نے اپنے دل میں حسد بھر لیا۔ اسے لگتا تھا کہ ہابیل زیادہ پیارا اور عزیز ہے۔ اس نے ہابیل سے کہا، “میں تجھے جان سے مار دوں گا!” ہابیل نے جواب دیا، “اگر تُو مجھے مارنے کے لیے ہاتھ اٹھائے گا، میں کچھ نہ کروں گا کیونکہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں۔”
ایک دن، قابیل نے اپنے غصے اور حسد کے تحت ہابیل کو جنگل میں لے جا کر مار دیا۔ اس کے بعد قابیل بہت ڈر گیا اور سمجھ نہیں آیا کہ اپنے بھائی کی لاش کا کیا کرے۔ اللہ نے ایک کوا بھیجا جو زمین کھود کر ایک مردہ کوا دفن کر رہا تھا۔ قابیل نے اسے دیکھا اور سمجھ گیا کہ اسے بھی اپنے بھائی کو دفن کرنا ہے۔
قابیل نے ہابیل کی لاش کو دفن کیا اور بہت پچھتایا۔ اس نے سمجھ لیا کہ حسد نے اسے ایک بڑا گناہ کرنے پر مجبور کیا۔ اس نے اللہ سے معافی مانگی اور آئندہ کے لیے اپنے رویے کو بدلنے کا عہد کیا۔
بچو، اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ حسد ایک بہت برا جذبہ ہے جو ہمیں بہت بڑے گناہ کرنے پر مجبور کر سکتا ہے۔ ہمیں دوسروں سے محبت اور احترام سے پیش آنا چاہیے اور اللہ کی رضا کو ہر حال میں مقدم رکھنا چاہیے۔