وہ بہت دنوں سے رائٹنگ بلاک کا شکار تھی۔خیال اس کے دماغ میں ہلچل مچا رہے تھے ،مگر لفظ تھے کہ ہاتھ ہی نہ آتے۔۔۔اس کیفیت میں دو ماہ گزر گئے تھے۔۔۔ آج اس نے شام کی چائےبنائی ،لیپ ٹیپ سامنے رکھا،چائے کی چسکی لی اور لفظ مہربان ہوتے چلےگئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت سالوں سےزندگی سست روی کا شکار تھی۔علی کی ابا کی وفات کے بعد ۔سب ساتھ چھوڑ گئے تھے ۔اپنے پرائے اور پرائے اپنے ہو گئے ۔ان حالات میں دو چیزیں ہمیشہ اس کے ساتھ رہیں۔کتابیں اور شام کی چائے۔۔لفظ اسے زندگی سکھاتے اور اور چائے تحریک دیتی۔ یوں زندگی کا کارواں جاری و ساری تھا۔