محرم الحرام کا خاص وظیفہ
آج کل جسے دیکھو پریشان نظر آتا ہے، اتنا پریشان کہ دعا کا بھی وقت نہیں ملتا۔ دعا جو ایٹم بم سے بھی زیادہ پاورفل ہے اس سے بڑا وظیفہ کیا ہو سکتا ہےآپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے کہ دو وقت کی دعا رد نہیں ہوتی: ایک اذان کے بعد اور دوسرا بارش کے وقت۔
“عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ: ثِنْتَانِ لا تُرَدَّانِ أَوْ قَلَّمَا تُرَدَّانِ: الدُّعَاءُ عِنْدَ النِّدَاءِ وَعِنْدَ الْبَأْسِ حِينَ يُلْحِمُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا” (مسند احمد: 24047)
محرم الحرام کا مہینہ، جو اسلامی سال کا پہلا مہینہ ہے، حرمت والا مہینہ ہے۔ اس مہینے میں اللہ نے اس مہینے کو خصوصی اہمیت دی ہے۔ عشرہ محرم الحرام میں زیادہ سے زیادہ دعائیں مانگیں۔ صحابہ کرام نے پوچھا: “یارسول اللہ کیا مانگیں؟” پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “اللہ سے عافیت مانگو”۔
مون سون کا موسم ہے اور بارشیں ہو رہی ہیں۔ بارش کے وقت بھی دعا ضرور مانگیں، خود بھی اور بچوں کو بھی سکھائیں
محرم کے روزے
محرم الحرام کے مہینے میں روزے رکھنے کی بھی بڑی فضیلت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ رمضان کے بعد سب سے افضل روزے محرم کے ہیں:
“أَفْضَلُ الصِّيَامِ بَعْدَ رَمَضَانَ شَهْرُ اللَّهِ الْمُحَرَّمُ” (صحیح مسلم: 1163)
عاشوراء (دسویں محرم) کے روزے کی بڑی فضیلت ہے۔ اس دن کا روزہ پچھلے ایک سال کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“صِيَامُ يَوْمِ عَاشُورَاءَ، إِنِّي أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ” (صحیح مسلم: 1162)
محرم کے روزوں کے لئے چند اہم نکات:
1. عاشوراء کے روزے: دسویں محرم کا روزہ رکھیں اور اگر ممکن ہو تو نویں محرم کا بھی۔
2. نفل روزے: محرم کے مہینے میں جتنا ممکن ہو نفل روزے رکھیں۔
3. خلوص نیت: روزے رکھنے میں خلوص نیت کا ہونا ضروری ہے۔
دعائے عافیت
“اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِينِي وَدُنْيَايَ وَأَهْلِي وَمَالِي، اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِي وَآمِنْ رَوْعَاتِي، اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ وَمِنْ خَلْفِي وَعَنْ يَمِينِي وَعَنْ شِمَالِي وَمِنْ فَوْقِي، وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي”
“اے اللہ! میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں معافی اور عافیت مانگتا ہوں، اے اللہ! میں تجھ سے اپنے دین، دنیا، اہل و عیال، اور مال میں معافی اور عافیت مانگتا ہوں۔ اے اللہ! میرے عیبوں کو چھپا اور میرے خوف کو امن میں بدل دے، اے اللہ! مجھے میرے سامنے، پیچھے، دائیں، بائیں اور اوپر سے محفوظ رکھ، اور میں تیری عظمت کے ساتھ پناہ مانگتا ہوں کہ میں نیچے سے اچانک پکڑا جاؤں۔”
اے اللہ! ہمارے تمام گناہوں کو معاف فرما اور ہمیں نیک عمل کرنے کی توفیق عطا فرما۔ اے اللہ! ہمارے دلوں کو ایمان کی روشنی سے منور فرما اور ہمیں حق پر قائم رکھ۔ اے اللہ! ہمیں اور تمام امت مسلمہ کو دنیا و آخرت کی تمام پریشانیوں سے نجات عطا فرما اور ہمیں اپنی رحمتوں اور برکتوں سے نواز دے۔ آمین۔