واقعہ کربلا اسلامی تاریخ کا ایک اہم اور دلخراش واقعہ ہے، جو 10 محرم الحرام 61 ہجری (680 عیسوی) کو کربلا، عراق میں پیش آیا۔ اس واقعے میں نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کی شہادت واقع ہوئی تھی۔
پس منظر
حضرت امام حسین علیہ السلام حضرت علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے بیٹے تھے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نواسے تھے۔ آپ کی ولادت 3 شعبان 4 ہجری (626 عیسوی) میں مدینہ منورہ میں ہوئی۔ آپ کی شخصیت اور تعلیمات اسلام کی سربلندی اور ظلم کے خلاف جدوجہد کا ایک نمونہ ہیں۔
یزید کی بیعت
اموی خلیفہ یزید بن معاویہ نے حکومت سنبھالنے کے بعد امام حسین علیہ السلام سے بیعت طلب کی۔ امام حسین علیہ السلام نے یزید کی بیعت کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ وہ یزید کو ایک ظالم اور غیر اسلامی حکمران سمجھتے تھے۔ آپ نے مدینہ سے مکہ مکرمہ ہجرت کی اور وہاں کچھ وقت گزارا۔
کوفہ کی دعوت
کوفہ کے مسلمانوں نے امام حسین علیہ السلام کو خطوط لکھ کر دعوت دی کہ وہ کوفہ آئیں اور ان کی قیادت کریں۔ امام حسین علیہ السلام نے اپنے چچا زاد بھائی حضرت مسلم بن عقیل کو کوفہ بھیجا تاکہ وہ حالات کا جائزہ لیں۔ حضرت مسلم بن عقیل نے کوفہ پہنچ کر امام حسین علیہ السلام کو کوفہ آنے کی خبر دی۔
سفر کربلا
امام حسین علیہ السلام اپنے خاندان اور کچھ ساتھیوں کے ہمراہ مکہ سے کوفہ کی جانب روانہ ہوئے۔ راستے میں آپ کو یہ معلوم ہوا کہ حضرت مسلم بن عقیل کو شہید کر دیا گیا ہے اور کوفہ میں حالات خطرناک ہو چکے ہیں۔ اس کے باوجود، امام حسین علیہ السلام نے اپنی منزل کی طرف سفر جاری رکھا۔
میدان کربلا
2 محرم 61 ہجری کو امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھی کربلا کے میدان میں پہنچے۔ یزیدی فوج نے ان کا راستہ روک لیا اور انہیں وہاں قیام کرنے پر مجبور کیا۔ امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کو پانی سے محروم کر دیا گیا۔
10 محرم الحرام
10 محرم الحرام کو یزیدی فوج نے امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں پر حملہ کیا۔ امام حسین علیہ السلام نے اپنے جانثار ساتھیوں کے ہمراہ بہادری سے مقابلہ کیا۔ ایک ایک کر کے امام حسین علیہ السلام کے ساتھی اور اہل بیت کے افراد شہید ہو گئے۔ آخر میں امام حسین علیہ السلام خود بھی شہید ہو گئے۔
شہادت اور بعد کے واقعات
امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد یزیدی فوج نے ان کے خیموں کو جلایا اور خواتین اور بچوں کو قید کر لیا۔ امام حسین علیہ السلام کے سر مبارک کو نیزے پر رکھ کر کوفہ اور پھر شام لے جایا گیا۔
اثرات
واقعہ کربلا نے اسلامی تاریخ پر گہرے اثرات مرتب کیے۔ اس واقعے نے حق اور باطل کے درمیان جدوجہد کی ایک مثال قائم کی اور امام حسین علیہ السلام کی قربانی کو رہتی دنیا تک یادگار بنا دیا۔
امام حسین علیہ السلام کی شہادت ہر سال محرم الحرام کے مہینے میں مجالس اور جلوسوں کے ذریعے یاد کی جاتی ہے، جسے عاشورا کہا جاتا ہے۔ یہ واقعہ ہمیں یہ درس دیتا ہے کہ ظلم کے خلاف اور حق کی حمایت میں کھڑا ہونا ہر مسلمان کا فرض ہے۔
واقعہ کربلا