اچھے والدین کیسے بنیں؟
اگر آپ اچھے والدین بننا چاہتے ہیں تو پہلے آپ کو ایک اچھا انسان بننا پڑے گا۔ اگر آپ خود کو بہتر نہیں بنائیں گے تو اپنے بچوں کو اچھا انسان کیسے بنائیں گے؟ آج میں آپ کے ساتھ پانچ اہم باتیں شیئر کروں گی جو ہمیں اچھے والدین بننے کے لیے معلوم تو ہیں لیکن ہمیں بار بار خود کو یاد کرواتے رہنا ہے اور عمل کے لیے کوشش کرنی ہے تاکہ ہم بحیثیت انسان بھی خود کو بہتر کرسکیں اور اپنی اولاد کی بہتر تربیت کے ساتھ ان سے اچھے تعلقات قائم کر سکیں۔
1. اپنی ذات سے تعلق:
سب سے پہلے ہمیں خود کو اہمیت دینا سیکھنا ہے۔ خود سے محبت کرنا، عزت کرنا، اور خود پر رحم کرنا ہے۔ کوئی بھی انسان مکمل نہیں ہوتا۔ غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہے۔ کوشش کرتے جانا ہے اور اپنے آپ پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا۔ آہستہ آہستہ لے کر چلنا ہے اور جہاں تھک جائیں وہاں رک کر اپنا جائزہ لینا ہے۔ تربیت اولاد ایک زمہ داری ہے، اسے خوش اسلوبی سے رب کی طرف سے عطا کردہ فریضہ سمجھ کر ادا کرنے کی کوشش کرنی ہے، لیکن اپنی ذات کو پس پشت ڈال کر نہیں۔ اگر آپ خود کو اہمیت دیں گے تو بچے بھی آپ کو اہمیت دیں گے اور اس طرح بچے اپنے آپ کو اہمیت دینا بھی سیکھیں گے۔
2. اچھے سامع بنیے:
ہمیں اپنی سننے کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے کیونکہ “اچھا سننے والا ہی اچھا گفتگو کرنے والا بن سکتا ہے”۔ ہمیں بات کا جواب دینے کے لیے نہیں، بلکہ بات کو سمجھنے کے لیے سننا ہے۔ اگر ہم بچوں کی بات دھیان سے سننا شروع کر دیں تو آدھے مسئلے ویسے ہی حل ہو جائیں گے۔ مسئلہ حل نہ بھی ہو تو بچوں کے لیے یہ احساس بہت ضروری ہے کہ کوئی ان کی بات سنتا اور سمجھتا ہے۔ انہیں سنتے رہیں گے تو ان کی فطرت سمجھ کر ڈیل کرنا آسان ہو جائے گا ان شاء اللہ۔
3. سیکھتے رہیں:
اللہ نے آپ کو اولاد دی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ والدین بننے کے قابل تھے اس لیے عطا کی۔ بلکہ آپ کو مسلسل اپنے علم، ہنر اور عادات کو بہتر بناتے رہنا ہے۔ سیکھتے رہنا اور کوشش کرتے رہنا ہے۔ اپنے تجربات شیئر کریں، دوسروں کا تجربہ جانیں۔ ہر چھوٹی لیکن مثبت کوشش کو اہم سمجھیں۔
4. تعلق بنائیے:
ہم جتنے مرضی بڑے ہو جائیں، والدین کی ضرورت ہمیشہ محسوس کرتے ہیں۔ ٹھیک اسی طرح بچوں کو بھی ہماری ضرورت رہتی ہے۔ وہ کہیں یا نہ کہیں، لیکن ہمارا تعلق ایسا ہونا چاہیے کہ وہ ہر بات ہم سے شیئر کر سکیں۔ اگر آپ کے بچے کا اس بات پر یقین ہے کہ والدین ہر حال میں اس کے ساتھ ہیں اور کسی بھی غلطی یا مشکل میں وہ سیدھا آپ کے پاس آ کر اپنی مشکل بتا سکتا ہے، تو یقین رکھیے کہ آپ تربیت کے سفر میں بہت حد تک کامیاب ہو چکے ہیں۔ اگر ایسا نہیں ہے تو اس کے لیے آج ہی سے کوشش کریں۔ تعلق بنائیے، وقت دیجیے اور انہیں جاننے اور سمجھنے کی کوشش کریں۔
5. کچھ خاص کیجیے:
اپنے بچوں کو اور خود کو پروٹوکول دیں۔ روزانہ نہیں تو کم از کم ہفتے میں ایک دو دفعہ ہی کچھ خاص کھانے کا اہتمام کریں۔ بچوں کی پسند یا کبھی اپنی پسند سے۔ خواہ یہ آلو کے چپس بنانے تک ہو یا کباب فرائی کرنے تک۔ من پسند میٹھا بنانا ہو یا کوئی نئی ریسیپی ٹرائی کرنا۔ مقصد خود کو اور بچوں کو خاص محسوس کروانا ہونا چاہیے۔
والدین بننے کے بعد خود کو بہتر بنانے کا سفر کبھی نہ روکیں۔ کیونکہ اب ایک نسل کی زمہ داری آپ پر آ چکی ہے۔ نیت کریں، کوشش کریں اور دعاؤں میں اپنے بچوں کو یاد رکھیں۔ جو مسئلہ، پریشانی ہے دعا کریں۔ والدین اولاد کے لیے جو بہترین دعا کر سکتے ہیں وہ یہ ہے:
”اے ہمارے پروردگار! تو ہمیں ہماری بیویوں اور اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک عطا فرما اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا بنا۔”
اس دعا کی بہت زیادہ فضیلت اور اہمیت ہے۔ اس لیے سب مسلمان اس دعا کو اپنے معمولات زندگی میں شامل کریں اور چلتے پھرتے اس دعا کو لازمی پڑھیں۔
جزاک اللہ خیرا و کثیرا