70

حماس رہنما اسماعیل ہنیہ شہید

تحریر شئیر کریں

حماس رہنما اسماعیل ہنیہ شہید: ان کی زندگی اور کارنامے

حماس رہنما اسماعیل ہنیہ شہید ایک اہم فلسطینی سیاستدان تھے جو فلسطینی تحریک آزادی میں نمایاں کردار ادا کرتے رہے۔ 31 جولائی 2024 کو ایران کے شہر تہران میں ان کے قتل نے فلسطینی عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی۔ ان کی شہادت کی تفصیلات ابھی مکمل طور پر واضح نہیں ہیں، مگر ان کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

ابتدائی زندگی

اسماعیل ہنیہ 29 جنوری 1963 کو غزہ کی پٹی میں الشتی پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان 1948 کی عرب-اسرائیل جنگ کے دوران اسرائیل سے نکالے جانے کے بعد یہاں منتقل ہوا تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم غزہ میں حاصل کی اور بعد میں غزہ اسلامی یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کی۔

حماس میں کردار

1990 کی دہائی میں، اسماعیل ہنیہ حماس کے اہم رہنماؤں میں شامل ہو گئے۔ 2004 میں شیخ احمد یاسین اور عبدالعزیز الرنتیسی کی شہادت کے بعد، ہنیہ نے حماس کی قیادت سنبھالی۔ 2006 میں فلسطینی انتخابات میں حماس کی فتح کے بعد، وہ فلسطینی اتھارٹی کے وزیر اعظم بنے۔

اہم کارنامے

1. غزہ کی پٹی کا کنٹرول:

اسماعیل ہنیہ کی قیادت میں، حماس نے 2007 میں غزہ کی پٹی پر کنٹرول حاصل کیا۔

2. مزاحمت اور جنگیں:

ہنیہ نے اسرائیل کے خلاف متعدد جنگوں اور مزاحمتی کارروائیوں میں حماس کی قیادت کی۔

3. سماجی خدمات:

ہنیہ اور حماس نے غزہ میں متعدد سماجی خدمات اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شروع کیے، جن میں ہسپتال، اسکول، اور فلاحی ادارے شامل ہیں۔

شہادت اور ورثہ

31 جولائی 2024 کو، اسماعیل ہنیہ کو ایران کے شہر تہران میں قتل کر دیا گیا۔ ان کی شہادت نے فلسطینی عوام میں جدوجہد کی نئی روح پھونکی۔ اسماعیل ہنیہ کی زندگی اور کارنامے فلسطینی تحریک آزادی میں اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کو فلسطینی عوام کی آزادی کے لیے وقف کیا اور ان کی قیادت میں حماس کو مضبوط بنایا۔

حماس رہنما اسماعیل ہنیہ شہید کی زندگی اور کارنامے ہمیں بتاتے ہیں کہ عزم و حوصلہ کبھی بھی مشکلات سے کمزور نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے اپنی زندگی کو اپنے قوم کی آزادی کے لیے وقف کر دیا اور اپنی جان کی قربانی دے دی۔

#حماس #اسماعیل_ہنیہ_شہید #فلسطین #آزادی #مزاحمت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں