59

پاکستان کا خزانہ جزیرہ استولا

تحریر شئیر کریں

پاکستان کا خزانہ جزیرہ استولا

بلوچستان کے علاقے میں پاکستان کا ایک پوشیدہ خزانہ،

زیرہ استولا، دنیا کے 70 بہترین ساحلوں میں شامل ہو چکا ہے۔ جزیرہ استولا، جسے جزیرہ ہفت تلار (سات چٹانیں)، ساتا ڈپ، یا محض “The Astola” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اپنی قدرتی خوبصورتی اور بے مثل فطری شان سے دیکھنے والوں کے دل موہ لیتا ہے۔

یہ دلکش جزیرہ مکران کے ساحل سے تقریباً 25 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے اور پسنی کی ماہی گیری کی بندرگاہ سے 39 کلومیٹر جنوب مشرق میں پایا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ جزیرہ رقبے میں چھوٹا ہے، لیکن اس کی دلکشی اور اہمیت بے حد زیادہ ہے۔ اس کی تاریخ تقریباً 325 قبل مسیح تک جاتی ہے، جو اس کی قدیم اور تاریخی حیثیت کو نمایاں کرتی ہے۔

پاکستان پر تنقید کیوں؟

جزیرہ استولا کی خوبصورتی اس کے پرانے اور تاریخی ماحول سے جڑی ہوئی ہے۔ قدرتی حسن کے ساتھ ساتھ، یہ جزیرہ نایاب سمندری حیات کا مسکن بھی ہے، جو اسے قدرتی وسائل کا خزانہ بناتا ہے۔ یہاں کے شفاف پانی، منفرد چٹانیں، اور ساحل کی خاموشی انسان کو قدرت کی گود میں لے جاتے ہیں، جہاں وقت کی رفتار تھم سی جاتی ہے۔

پاکستان کے اس پوشیدہ گوہر کی حالیہ کامیابی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ بلوچستان کے علاقے میں قدرت نے کیسے انمول خزانے چھپا رکھے ہیں، جنہیں دنیا کے سامنے لانا ضروری ہے۔ جزیرہ استولا کی عالمی سطح پر پذیرائی نہ صرف اس کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے، بلکہ پاکستان کی سیاحتی صنعت کے لیے بھی امید کی نئی کرن ثابت ہو سکتی ہے۔

اس جزیرے کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جانا، بلوچستان اور پاکستان کے لیے ایک بڑا اعزاز ہے، اور ہمیں اس کی قدردانی کرنی چاہیے تاکہ اسے محفوظ اور بہتر بنایا جا سکے۔

پاکستان کا خزانہ جزیرہ استولا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں