تلاش ممتاز مفتی ریویو
“تلاش” ممتاز مفتی کی مشہور تصنیف ہے، جس میں انہوں نے اپنی زندگی کے تجربات اور روحانی سفر کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔ ممتاز مفتی نے اس کتاب میں حقیقت، انسانیت، اور خدا کی تلاش کا سفر کیا ہے۔ وہ کہتے ہیں: *”ہم ہمیشہ خدا کو باہر تلاش کرتے ہیں، حالانکہ وہ ہمارے اندر ہی موجود ہے۔ ہم اس کی تلاش میں اتنے مصروف ہیں کہ اس کی موجودگی کو محسوس کرنا ہی بھول جاتے ہیں۔” ممتاز مفتی کی کتاب “تلاش” اردو ادب میں ایک خاص مقام رکھتی ہے اور قارئین کو اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر غور کرنے کی دعوت دیتی ہے۔
“تلاش” میں ممتاز مفتی نے اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو بیان کیا ہے۔ وہ ایک انسان کی روحانی ترقی، شک و شبہات، اور خدا کی تلاش کو موضوع بناتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے: “زندگی کا سفر دراصل اپنی ذات کی پہچان کا سفر ہے۔ ہم سب اندر سے ایک دوسرے سے جڑے ہیں، مگر ہماری آنکھیں ہمیشہ ظاہری فرق پر مرکوز رہتی ہیں۔” اس کتاب میں مفتی اپنی زندگی کے مختلف تجربات کو بیان کرتے ہیں جو ایک عام انسان کے روزمرہ کے مسائل سے جڑے ہوتے ہیں۔ ممتاز مفتی نے اپنی کہانی کو عام فہم زبان میں بیان کیا ہے، جس کی وجہ سے یہ کتاب ہر عمر کے لوگوں کے لیے آسان اور دلچسپ بن جاتی ہے۔
ممتاز مفتی کا اندازِ بیان سادہ اور فطری ہے۔ انہوں نے اپنی باتوں کو سادگی سے بیان کیا ہے تاکہ قاری آسانی سے ان کی باتوں کو سمجھ سکے۔ ان کے الفاظ میں: *”انسان کو انسانیت کی جانب پلٹنے میں محبت سب سے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ جب ہم محبت کو اپنے دل میں جگہ دیتے ہیں، تبھی ہمیں حقیقی خوشی ملتی ہے۔”* انہوں نے اس کتاب میں سوالات کو پیش کیا اور پھر ان کے جوابات کے لیے قاری کو دعوت دی کہ وہ خود غور و فکر کرے۔ ممتاز مفتی کی یہ خصوصیت انہیں ایک منفرد مصنف بناتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ “تلاش” اردو ادب میں ایک اہم مقام رکھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
خدا کی تلاش:
“ہم ہمیشہ خدا کو باہر تلاش کرتے ہیں، حالانکہ وہ ہمارے اندر ہی موجود ہے۔ ہم اس کی تلاش میں اتنے مصروف ہیں کہ اس کی موجودگی کو محسوس کرنا ہی بھول جاتے ہیں۔”
خدا سے خوف کے حوالے مماز مفتی تلاش میں لکھتے ہیں ک خدا کا جو تصور ہمارے معاشرے میں رچ بس گیا ہے اسے دیکھ کر لگتا ہے جیسے اللہ کوئی بھٹیارن ہو اور وہ پکڑ پکڑ کر انسانوں کو بھٹی میں ڈال رہا ہو ،حالانک محبت سے بنا تعلق خوف سے بنے تعلق سے کہیں زیادہ طاقتور ہوتا ہے
“تلاش” ممتاز مفتی کی زندگی اور فلسفے کا نچوڑ ہے، جو قاری کو زندگی کے حقیقی مقصد کو سمجھنے اور اپنے اندر خدا کی تلاش کی ترغیب دیتی ہے۔ جیسا کہ مفتی کہتے ہیں: *”میرے سوالات ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتے۔ جیسے ہی ایک سوال کا جواب ملتا ہے، دوسرا سوال جنم لے لیتا ہے۔ شاید سوالات ہی وہ اصل حقیقت ہیں جن کا سفر کبھی ختم نہیں ہوتا۔”* یہ کتاب یقیناً ایک ایسا سفر ہے جو قاری کو اندرونی خوشی اور اطمینان کی جانب لے جاتا ہے۔ اگر آپ اردو ادب اور روحانیت میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو “تلاش” ضرور پڑھیں۔
تلاش ممتاز مفتی ریویو