34

رسم عقیقہ کیسے منائی جائے؟

تحریر شئیر کریں

عقیقہ اسلام میں ایک مستحب عمل ہے جو بچے کی

پیدائش کے موقع پر شکرانے کے طور پر کیا جاتا ہے۔ یہ سنت مؤکدہ ہے اور نبی کریم ﷺ کے عمل سے ثابت ہے۔ عقیقے کے سنت کے مطابق طریقہ درج ذیل ہے:

– عقیقہ بچے کی پیدائش کے ساتویں دن کیا جاتا ہے۔ اگر ساتویں دن ممکن نہ ہو تو 14ویں یا 21ویں دن کیا جا سکتا ہے، یا جب بھی سہولت ہو۔

2. جانور کا انتخاب:

-لڑکےکے لیے دو بکرے یا دو دنبے ذبح کیے جاتے ہیں (اگر استطاعت ہو)۔
-لڑکی کے لیے ایک بکرا یا دنبہ کافی ہے۔
جانور صحت مند، عیب سے پاک اور قربانی کے شرائط پر پورا اترنے والا ہونا چاہیے۔

3. ذبح کا طریقہ:

ذبح سے پہلے جانور پر اللہ کا نام لینا ضروری ہے (بِسْمِ اللَّهِ وَاللَّهُ أَكْبَرُ)۔
جانور کو قبلہ رخ لٹا کر ذبح کریں۔

4. بال منڈوانا:

– عقیقے کے دن بچے کے سر کے بال منڈوائے جاتے ہیں اور اس کے وزن کے برابر چاندی یا اس کی قیمت صدقہ کی جاتی ہے۔

5. گوشت کی تقسیم:

– گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
– ایک حصہ اپنے خاندان کے لیے۔
– ایک حصہ رشتہ داروں اور دوستوں کے لیے۔
– ایک حصہ غریبوں اور مستحقین کو صدقہ کرنے کے لیے۔

6. دعوت یا صدقہ:

– عقیقے کا گوشت دعوت میں استعمال کرنا یا صدقہ کرنا دونوں جائز ہیں۔

7. نام رکھنا:

– عقیقے کے دن بچے کا اسلامی نام رکھنا بھی مستحب ہے اگر پہلے نہ رکھا گیا ہو۔
-نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“لڑکے کے ساتھ عقیقہ ہے، لہٰذا اس کے بدلے میں خون بہایا جائے اور اس سے اذیت (بال) دور کی جائے۔”
(سنن ابوداؤد، حدیث نمبر 2838)

یہ عمل شکر گزاری کے اظہار کے ساتھ بچے کے لیے خیر و برکت کی دعا کا بھی ذریعہ ہے۔ اگر استطاعت نہ ہو تو عقیقہ نہ کرنا کوئی گناہ نہیں۔

عقیقے کا گوشت کچا بانٹنا یا پکا کر لوگوں کو کھلانا دونوں طریقے جائز ہیں اور دونوں میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ شریعت میں اس حوالے سے کوئی واضح پابندی نہیں ہے۔ اس معاملے میں آزادی دی گئی ہے کہ آپ اپنی سہولت اور حالات کے مطابق عمل کر سکتے ہیں۔

احادیث اور فقہاء کا موقف:

1. کچا گوشت بانٹنا:

– عقیقے کے گوشت کو کچا تقسیم کرنا بالکل جائز ہے، جیسا کہ قربانی کے گوشت کے ساتھ ہوتا ہے۔ اگر کوئی شخص چاہے تو گوشت کو کچا بانٹ کر مستحقین، رشتہ داروں یا دوستوں تک پہنچا سکتا ہے۔

2. پکا کر کھلانا:

– عقیقے کا گوشت پکا کر مہمانوں کو دعوت دینا بھی جائز اور مسنون عمل ہے۔ نبی کریم ﷺ نے عقیقے کے گوشت کی دعوت کا ذکر کیا ہے، لیکن یہ دعوت لازمی نہیں ہے بلکہ مستحب ہے۔
سیدنا عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے:
“عقیقہ کے گوشت میں سنت یہ ہے کہ اس میں ہڈی نہ توڑی جائے۔”
(بیہقی، حدیث نمبر 19000)
اس حدیث سے ظاہر ہوتا ہے کہ گوشت کو تقسیم کرنے میں ہڈیوں کو نہ توڑنا مستحب ہے، جو عام طور پر کچا گوشت تقسیم کرتے وقت کیا جاتا ہے۔

– اگر آپ کچا گوشت بانٹنا چاہتے ہیں تو یہ جائز ہے اور سنت کے خلاف نہیں۔
– اگر آپ پکا کر دعوت دینا چاہتے ہیں تو یہ بھی مستحب عمل ہے اور نبی ﷺ کی سنت کے قریب تر ہے، کیونکہ عقیقے میں شکر گزاری کے ساتھ خوشی اور میل جول بھی شامل ہے۔
– فیصلہ آپ کی سہولت اور ترجیح پر منحصر ہے۔

رسم عقیقہ کیسے منائی جائے؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں