ایک گولی، ایک عورت، اور ایک قوم — آئرلینڈ کی وہ شہزادی
1972 کی وہ سرد دوپہر آئرلینڈ کی تاریخ میں ہمیشہ کے لیے رقم ہو گئی۔
یہ ایک عام تصویر نہیں تھی، بلکہ وہ لمحہ تھا جب ایک نوجوان آئرش لڑکی اپنے زخمی منگیتر کی بندوق تھام کر برطانوی فوج کے خلاف آخری سانس تک لڑ رہی تھی۔
منگیتر زخمی تھا، مگر محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا۔
اور وہ… وہ لڑکی پیچھے رہ گئی — بندوق تھامے، گولیوں کے سامنے سینہ تان کر کھڑی رہی،
یہاں تک کہ وہ شہید ہو گئی۔
جب برطانوی بٹالین کے کمانڈر کو معلوم ہوا کہ وہ جس دشمن سے لڑ رہے تھے،
وہ ایک عورت تھی —
تو اس نے اپنے سپاہیوں کو حکم دیا:
“اس کی لاش کو ہاتھ نہ لگائیں۔
ایک آئرش شہری کو اسے دفنانے دیں۔
ہم ایک شہزادی سے لڑ رہے تھے،
جس نے ہماری نفری اور ہتھیاروں کی بھی پروا نہیں کی۔
وہ اپنے منگیتر، اپنی زمین، اور اپنے نظریے کے لیے لڑ رہی تھی۔”
یہ تصویر وقت کے ساتھ آئرلینڈ کی مزاحمت کی علامت بن گئی۔
اسے خواتین کے عالمی دن پر بطور خراجِ تحسین چُنا گیا۔
اور اس پر چی گویرا کے الفاظ لکھے گئے:
“ایک مضبوط عورت کی صحبت میں رہنے سے کبھی مت ڈرو،
ایک دن ایسا بھی آ سکتا ہے جب وہ تمہاری واحد فوج ہو گی۔”
—
اسلام میں عورت کی طاقت
یہ صرف آئرلینڈ کی کہانی نہیں۔
اسلام کی تاریخ بھی بہادری، غیرت اور ہمت سے بھری ہوئی ہے۔
ہماری خواتین نے صرف الفاظ سے نہیں، عمل سے دنیا کو دکھایا کہ عورت کمزور نہیں — امت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔
حضرت خدیجہؓ
اسلام کی پہلی مومنہ، جنہوں نے نبی کریم ﷺ کا ہر قدم پر ساتھ دیا۔
جب سب نے ساتھ چھوڑا، خدیجہؓ کھڑی رہیں۔ مالی و جذباتی ہر طرح سے۔
حضرت فاطمہؓ
جنہوں نے اپنے والد کی نبوت کا دفاع کیا، اور ہر سختی میں صبر و برداشت کا پیکر بنیں۔
حضرت صفیہؓ بنت عبدالمطلب
نبی ﷺ کی پھوپھی، جنہوں نے غزوہ خندق میں خود دشمن کے خلاف ہتھیار اٹھائے۔
ایک مرد کو قتل کر کے مسلمانوں کا قلعہ بچایا — اکیلی عورت، اکیلے مورچے پر۔
ام عمارہؓ (نسیبہ بنت کعب)
جنگ اُحد میں جب مرد پیچھے ہٹ گئے، تو تلوار لے کر نبی ﷺ کے سامنے ڈٹ گئیں۔
زخم پہ زخم کھائے مگر ہٹیں نہیں۔
—
عورت: کمزور نہیں، قلعہ ہے
یہ لڑکی صرف اپنے منگیتر کے لیے نہیں لڑی —
وہ اپنے نظریے، اپنی سرزمین، اور عزتِ نفس کے لیے لڑی۔
اور مر کر بھی ایک پیغام دے گئی:
“قومیں تبھی بنتی ہیں جب ان کی بیٹیاں بندوق اٹھانا سیکھ لیتی ہیں —
اپنے حق، غیرت، اور ایمان کے لیے۔”
یہ کہانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ
طاقت صرف مردوں کے بازو میں نہیں ہوتی،
کبھی کبھار وہ ایک عورت کی آنکھوں میں چمکتی ہے،
اور بندوق کی نال سے نکلتی ہے۔
ایک گولی ایک عورت ایک قوم