بڑی آنت کا کینسر: خاموش خطرہ، جسے وقت پر پہچان کر بچا جا سکتا ہے
بڑی آنت کا کینسر (Colon Cancer) دنیا بھر میں اموات کی تیسری بڑی وجہ بن چکا ہے۔ مگر یہ ایک ایسا مرض ہے جس کے بارے میں اگر ابتدائی مرحلے میں جان لیا جائے تو نہ صرف اس کا علاج ممکن ہے بلکہ مریض مکمل صحتیاب بھی ہو سکتا ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ اکثر لوگ علامات کو نظرانداز کرتے ہیں یا شرم و جھجک کی وجہ سے بروقت طبی مشورہ نہیں لیتے۔
کیا ہے بڑی آنت کا کینسر؟
یہ مرض آنت کے آخری حصے میں غیر معمولی خلیوں کی افزائش سے شروع ہوتا ہے، جو رفتہ رفتہ سرطان کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ زیادہ تر کیسز میں یہ مرض پولِپس (چھوٹے غیرسرطانی ابھار) کی صورت میں شروع ہوتا ہے جو بعد میں کینسر میں بدل سکتے ہیں۔
ابتدائی علامات
پاخانے میں خون آنا
وزن کا اچانک کم ہونا
مسلسل قبض یا اسہال
پیٹ میں مستقل درد یا گیس
کمزوری یا تھکن
یہ علامات کسی عام معدے کے مسئلے کی طرح محسوس ہو سکتی ہیں، مگر اگر یہ کئی ہفتوں تک جاری رہیں تو فوری طبی معائنہ ضروری ہے۔
کون ہے زیادہ خطرے میں؟
50 سال سے زائد عمر کے افراد
جن کے خاندان میں آنتوں کے کینسر کی تاریخ ہو
مرغن غذا اور کم فائبر والی خوراک استعمال کرنے والے
تمباکو نوشی اور شراب نوشی کرنے والے
موٹاپے اور سست طرزِ زندگی والے افراد
وقت پر تشخیص کیوں ضروری ہے؟
بڑی آنت کے کینسر کی خاص بات یہ ہے کہ یہ آہستہ بڑھتا ہے۔ اس لیے اگر پولِپس یا ابتدائی کینسر کی اسٹیج میں پتہ چل جائے تو علاج بہت مؤثر ہوتا ہے۔ کولونوسکوپی جیسے ٹیسٹ پولِپس کی موجودگی ظاہر کر سکتے ہیں جنہیں سرجری سے نکال کر کینسر بننے سے روکا جا سکتا ہے۔
بچاؤ کیسے ممکن ہے؟
فائبر سے بھرپور غذا (سبزیاں، پھل، دالیں) کا استعمال
باقاعدہ ورزش
تمباکو اور الکحل سے پرہیز
وقتاً فوقتاً اسکریننگ ٹیسٹ کروانا، خاص طور پر اگر خاندان میں بیماری کی تاریخ ہو
بڑی آنت کا کینسر ایک خاموش قاتل ہے، جو وقت پر پہچانا جائے تو زندگی بچائی جا سکتی ہے۔ آگاہی، احتیاط، اور وقت پر تشخیص اس کے خلاف سب سے بڑا ہتھیار ہیں۔ اپنی صحت کو نظرانداز نہ کریں۔ اگر آپ یا آپ کے عزیز کسی بھی علامت سے دوچار ہوں، تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔