67

شوگر کے مریضوں کے لیے پانی کی اہمیت

تحریر شئیر کریں

شوگر کے مریضوں کے لیے پانی کی اہمیت

آج کل ہر دوسرا شخص شوگر یا ذیابیطس کا شکار ہے۔ لوگ مہنگی دوائیاں، انسولین اور مخصوص خوراک استعمال کرتے ہیں، مگر اکثر افراد ایک بنیادی چیز کو نظر انداز کر دیتے ہیں — پانی۔
جی ہاں، سادہ پانی۔ شوگر کے مریض کے لیے یہی پانی قدرتی شفا، حفاظتی ڈھال اور خاموش علاج بن سکتا ہے۔

پانی کی کمی: شوگر کے لیے خاموش خطرہ

جب جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے تو خون گاڑھا ہو جاتا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ خون میں شوگر کا ارتکاز بڑھ جاتا ہے۔
گردے جو اضافی شوگر کو پیشاب کے ذریعے نکالتے ہیں، وہ اس حالت میں جدوجہد کرتے ہیں۔ مسلسل پانی کی کمی سے گردوں پر بوجھ بڑھتا ہے اور یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جہاں شوگر قابو سے باہر نکلنے لگتی ہے۔

گردے اور پانی: ایک مضبوط تعلق

گردے ہمارا قدرتی فلٹر ہیں۔ شوگر کے مریضوں کے گردے پہلے ہی سخت محنت کرتے ہیں تاکہ اضافی شوگر کو جسم سے خارج کیا جا سکے۔ اگر جسم میں پانی کی مناسب مقدار نہ ہو تو گردے دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں، کام کمزور پڑ جاتا ہے اور زہریلے مادے جسم میں جمع ہونے لگتے ہیں۔

روزمرہ زندگی میں پانی کو شامل کرنا کیوں ضروری ہے؟

شوگر کے مریضوں کے لیے پانی ایک دوا کی طرح کام کرتا ہے، لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ اسے روزمرہ زندگی کا حصہ بنایا جائے۔ کھانے کے بعد پانی پینا، واک یا ورزش کے بعد پانی لینا، گرمی کے دنوں میں پانی کی مقدار بڑھانا، صبح نہار منہ اور سونے سے پہلے پانی پینا — یہ سب عادتیں نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔

پانی کی مقدار کتنی ہو؟

ہر فرد کی ضرورت مختلف ہو سکتی ہے، مگر عمومی طور پر روزانہ آٹھ سے دس گلاس پانی پینا ضروری ہے۔ اگر پیشاب کی رنگت گہری یا بدبو دار ہو تو یہ جسم میں پانی کی کمی کی علامت ہے۔

شوگر کنٹرول صرف دوائیوں سے نہیں ہوتا

یہ خیال غلط ہے کہ شوگر صرف گولیوں یا انسولین سے قابو میں رہتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ شوگر کا بہتر کنٹرول زیادہ تر طرزِ زندگی سے جڑا ہوتا ہے۔ متوازن غذا، باقاعدہ جسمانی سرگرمی، بہتر نیند، ذہنی سکون اور پانی کا مناسب استعمال — یہی اصل علاج ہیں۔ اگر آپ اپنی عادتیں درست کر لیں تو اکثر صورتوں میں دوائی کی ضرورت کم یا ختم ہو سکتی ہے۔

پانی کو معمول بنائیں — بیماری کو معمولی بنائیں

پانی ایک سادہ مگر مؤثر قدم ہے جو گردے کی خرابی، ہائی شوگر، تھکن، کمزوری اور دیگر علامات سے بچا سکتا ہے۔

سادہ مگر سچی بات

پانی وہ سستا ترین علاج ہے جسے اکثر لوگ مہنگی بیماری کے بعد یاد کرتے ہیں۔

آج سے عملی قدم کیا ہو؟

اپنے ساتھ پانی کی بوتل رکھیں۔ موبائل پر پانی یاد دہانی کا الرٹ لگائیں۔ کھانے سے پہلے اور بعد پانی پینے کی عادت بنائیں۔ زیادہ میٹھی یا فاسٹ فوڈ کھانے کے بعد پانی ضرور پئیں۔ گھر والوں کو بھی اس عادت کی ترغیب دیں۔

اگر آپ واقعی بغیر دوائی، انسولین اور مہنگے علاج کے شوگر کنٹرول کرنا چاہتے ہیں تو پانی کو سنجیدگی سے لیں۔ کیونکہ بیماری خاموش آتی ہے، مگر اس کا علاج آواز کے بغیر ممکن ہے — بس پانی کی شکل میں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں