بچوں کو انڈہ کب، کیسے اور کیوں دینا چاہیے؟
جب ایک نوزائیدہ بچہ ماں کی گود سے باہر نکل کر دنیا کے ذائقوں سے آشنا ہوتا ہے تو ماں کے دل میں سب سے پہلا سوال یہی ہوتا ہے:
“اب اس کے لیے کیا مفید ہے؟ کیا نقصان دہ؟”
اسی فہرست میں ایک عام اور مفید غذا ہے — انڈہ۔
مگر سوال یہ ہے کہ:
بچے کو انڈہ کب دینا چاہیے؟
کیا گرمیوں میں انڈہ نقصان دہ ہے؟
الرجی کا خطرہ تو نہیں؟
کیا انڈہ واقعی بچوں کے دماغ کے لیے مفید ہے؟
آئیے، سائنسی حوالوں اور ماہرینِ اطفال کی روشنی میں ان تمام سوالوں کے مستند اور عملی جوابات جانتے ہیں۔
—
انڈہ — غذائیت سے بھرپور، مکمل غذا
انڈہ صرف پروٹین کا خزانہ نہیں، بلکہ قدرتی طور پر موجود متعدد وٹامنز اور معدنیات کا مرکب ہے، جن میں شامل ہیں:
ہائی کوالٹی پروٹین (جو بچوں کی نشوونما کے لیے بنیادی جز ہے)
کولین: جو دماغ کی کارکردگی، یادداشت اور اعصابی نظام کو مضبوط بناتا ہے
آئرن، وٹامن B12، وٹامن D، اومیگا 3 فیٹی ایسڈز: یہ سب بچے کی جسمانی ر ادا کرتے ہیں
(حوالہ: National Institutes of Health)
—
بچے کو انڈہ کب دینا شروع کریں؟
محفوظ عمر: 6 ماہ
عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق، بچے کی زندگی کے چھٹے مہینے سے ٹھوس غذا (complementary foods) کا آغاز کیا جانا چاہیے۔
LEAP Study 2015 اور AAP (American Academy of Pediatrics) کی تحقیق کے مطابق، انڈے جیسے ممکنہ الرجی والے اجزاء اگر ابتدائی عمر میں دیے جائیں تو بعد کی زندگی میں الرجی کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔
—
انڈہ کیسے تیار کر کے دیں؟
🔹 محفوظ طریقہ:
انڈے کو اچھی طرح اُبالیں — زردی اور سفیدی مکمل طور پر سخت ہوں
انڈے کے چھوٹے ٹکڑے کر کے بچے کو کھلائیں
کچا، ہاف بوائل یا فرائی انڈہ نہ دیں، کیونکہ اس میں سالمونیلا بیکٹیریا ہو سکتا ہے جو ٹائیفائیڈ یا فوڈ پوائزننگ کا باعث بنتا ہے
(حوالہ: Centers for Disease Control and Prevention – CDC)
—
آغاز میں انڈے کی مقدار کتنی ہو؟
6 سے 8 ماہ: ہفتے میں 2–3 بار، صرف 1–2 چائے کے چمچ
8 سے 12 ماہ: آدھا انڈہ
1 سال کے بعد: مکمل انڈہ بھی دیا جا سکتا ہے، اگر بچہ آسانی سے ہضم کر رہا ہو
—
کیا انڈے سے الرجی ہو سکتی ہے؟
ہاں، مگر یہ عارضی ہوتی ہے اور زیادہ تر بچوں میں وقت کے ساتھ ختم ہو جاتی ہے۔
علامات:
جلد پر دھپڑ، خارش یا سرخی
سانس لینے میں دقت یا سینے کی جکڑن
پیٹ میں درد، قے یا دست
اگر یہ علامات ظاہر ہوں، فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
(انڈے سے الرجی بچوں میں 2-4٪ تک ہوتی ہے — Mayo Clinic)
—
گرمیوں میں انڈہ دینا ٹھیک ہے؟
یہ محض ایک توہم پرستی ہے کہ انڈہ “گرمی” کرتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ
> “انڈہ اگر محفوظ طریقے سے پکایا جائے تو یہ ہر موسم میں بچے کے لیے مفید ہے۔”
سائنس کے مطابق کسی غذا کا جسم میں گرمی یا سردی پیدا کرنا ماحول سے زیادہ، اس کے اندرونی اجزاء اور جسم کی قوتِ ہضم سے متعلق ہوتا ہے۔
—
اگر خاندان میں الرجی یا دمہ ہو تو؟
اگر بچے یا خاندان میں الرجی یا دمہ کی تاریخ ہو، تب بھی انڈہ دینا محفوظ ہے،
البتہ احتیاط ضروری ہے: ابتدا میں تھوڑی مقدار دیں اور علامات پر نظر رکھیں۔
—
انڈے کو کیسے محفوظ رکھیں؟
انڈوں کو ہمیشہ ریفریجریٹر میں رکھیں
کریک شدہ یا باہر رکھے ہوئے انڈے استعمال نہ کریں
21 دن سے زیادہ پرانے انڈے بچے کو نہ دیں
(حوالہ: FDA Guidelines)
آخر میں: ایک انڈہ، ہزار فائدے
انڈہ ایک ایسی غذا ہے جو صرف جسم کو نہیں، بلکہ دماغ کو بھی غذائیت فراہم کرتی ہے۔ سستی، آسانی سے دستیاب، اور قدرتی طور پر بھرپور اس غذا کو اگر بچے کے روزمرہ کھانے میں صحیح وقت اور طریقے سے شامل کیا جائے، تو یہ اس کی صحت، ذہانت اور قوتِ مدافعت میں نمایاں بہتری لا سکتا ہے۔
انڈہ بچوں کے لیے، انڈہ دینا کب شروع کریں، انڈہ الرجی، انڈہ گرمیوں میں، بچوں کی غذا، انڈے کے فوائد، 6 ماہ کے بچے کی خوراک، مکمل غذا
اگر آپ ماں ہیں، نانی، دادی یا بچوں کی نگہداشت کرنے والی کوئی ذمہ دار ہستی، تو اس بلاگ کو محفوظ کریں اور اپنے پیاروں کے ساتھ ضرور شیئر کریں — تاکہ بچے صحت مند، ذہین اور خوش باش زندگی کی جانب بڑھیں۔
بچوں کو انڈہ کب، کیسے اور کیوں دینا چاہیے؟