پنیر بوٹی فطرت کا قیمتی تحفہ
قدرت نے ہمارے لیے زمین پر بے شمار جڑی بوٹیاں پیدا کی ہیں، جن میں ایک اہم اور قیمتی پودا پنیر بوٹی بھی ہے، جو صدیوں سے طب یونانی اور ہربل میڈیسن میں استعمال ہو رہی ہے۔ اسے انگریزی میں Withania coagulans کہا جاتا ہے اور دیسی زبانوں میں پنیر پودا یا پنیربوٹا بھی کہا جاتا ہے۔ یہ پودا خاص طور پر دودھ جمانے، معدہ بہتر کرنے اور شوگر کنٹرول کرنے میں مشہور ہے۔
اہم غذائی و دوائی خصوصیات
پنیر بوٹی میں قدرتی کیمیائی اجزاء اور منرلز پائے جاتے ہیں جیسے الکلائیڈز، فلونائڈز، آئرن، کیلشیم اور قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس۔ یہ تمام اجزاء اسے ایک طاقتور قدرتی دوائی بناتے ہیں۔
پنیر بوٹی کے فوائد
1. شوگر کنٹرول میں مددگار: پنیر بوٹی ذیابطیس کے مریضوں کے لیے نہایت مفید مانی جاتی ہے۔ اس میں موجود قدرتی اجزاء خون میں شوگر لیول کو متوازن رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
2. معدے کی تیزابیت اور گیس کا علاج:
اگر معدے میں تیزابیت، بدہضمی یا گیس کی شکایت ہو تو پنیر بوٹی کا استعمال آرام دیتا ہے۔
3. جگر کی صحت بہتر بنائے: یہ جگر کی
صفائی میں مددگار ہے اور فاضل مادوں کو جسم سے خارج کرتا ہے۔
4. دودھ جمانے میں استعمال: روایتی
طور پر پنیر بوٹی دودھ کو جما کر پنیر بنانے میں استعمال ہوتی ہے، اسی لیے اس کا یہ نام پڑا۔
5. کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار: یہ خون میں کولیسٹرول لیول کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے، جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
6. اینٹی بیکٹیریل خصوصیات: اس میں
جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں، جو مختلف انفیکشن سے بچاؤ میں مدد دیتی ہیں۔
استعمال کا طریقہ
شوگر یا معدے کے لیے: رات کو ایک گلاس پانی میں دو سے تین خشک پھل یا دانے بھگو دیں۔ صبح خالی پیٹ پانی پی لیں اور پھل کو چبا کر کھا لیں۔
دودھ جمانے کے لیے: خشک پنیر بوٹی کو پیس کر دودھ میں ڈالیں، چند منٹ میں دودھ جم جائے گا۔
جگر اور صفائی کے لیے: پنیر بوٹی کا سفوف روزانہ آدھا چمچ نیم گرم پانی کے ساتھ لیں۔
احتیاط
حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین بغیر مشورہ استعمال نہ کریں۔ ضرورت سے زیادہ استعمال معدہ خراب کر سکتا ہے۔ مستقل بیماری کی صورت میں معالج سے مشورہ ضروری ہے۔
پنیر بوٹی ایک مکمل قدرتی علاج ہے جو معدے، جگر، دل اور شوگر کے لیے فائدہ مند ہے۔ اگر اسے صحیح مقدار اور درست طریقے سے استعمال کیا جائے تو یہ آپ کی صحت کو قدرتی طور پر بہتر بنا سکتی ہے۔
—