کلاؤڈ برسٹ پہاڑی علاقوں میں کیوں ہوتا ہے؟
تعارف
آج کل پاکستان میں “Cloud Burst” کی خبریں عام سننے کو مل رہی ہیں۔ اکثر لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ یہ زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں کیوں ہوتا ہے؟ اور یہ عام بارش سے کس طرح مختلف ہے؟ آئیے اس قدرتی آفت کو آسان زبان میں سمجھتے ہیں۔
—
کلاؤڈ برسٹ کیا ہے؟
کلاؤڈ برسٹ دراصل ایک ایسا موسمی واقعہ ہے جس میں بادل اچانک پھٹتے ہیں اور انتہائی کم وقت میں بہت زیادہ بارش ہو جاتی ہے۔ عام طور پر ایک گھنٹے میں 100 ملی میٹر یا اس سے زیادہ بارش ریکارڈ کی جاتی ہے۔ اس اچانک برسنے والی بارش سے:
زمین کھسکنے (Landslides)
ندی نالوں میں طغیانی
اور سیلابی کیفیت
پیدا ہو جاتی ہے۔
—
یہ زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں کیوں ہوتا ہے؟
1. پہاڑوں کی رکاوٹ (Orographic Effect)
جب نمی سے بھری ہوا میدانی علاقوں سے اٹھتی ہے اور پہاڑوں سے ٹکراتی ہے تو وہ اوپر کی طرف دھکیلی جاتی ہے۔ اوپر جاتے ہی درجہ حرارت کم ہو جاتا ہے اور بادل اچانک بھاری بارش کا باعث بنتے ہیں۔
2. تنگ وادیاں اور دباؤ
پہاڑی علاقوں میں وادیاں تنگ ہوتی ہیں، وہاں بادل پھنس جاتے ہیں اور ایک ہی جگہ جمع ہو کر زور سے برسنے لگتے ہیں۔
3. نمی اور ٹھنڈا ماحول
مون سون کے موسم میں پاکستان کے شمالی علاقے پہلے ہی نمی سے بھرے ہوتے ہیں۔ جب یہ ہوا ٹھنڈے پہاڑی ماحول سے ملتی ہے تو Cloud Burst کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
4. کلائمیٹ چینج کا اثر
موسمیاتی تبدیلی نے بھی ان واقعات کو بڑھا دیا ہے۔ درجہ حرارت جتنا بڑھتا ہے اتنی زیادہ نمی فضا میں جمع ہوتی ہے، اور جب یہ نمی اچانک خارج ہوتی ہے تو شدید بارش کی صورت اختیار کر لیتی ہے۔
—
پاکستان میں کلاؤڈ برسٹ سے متاثرہ علاقے
پاکستان میں زیادہ تر کلاؤڈ برسٹ کے واقعات خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان، سوات، بونیر، اور کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ ان علاقوں میں جان و مال کے بڑے نقصان کی خبریں بھی سامنے آتی ہیں۔
—
کلاؤڈ برسٹ ایک خطرناک قدرتی آفت ہے جو زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں پیش آتی ہے۔ یہ صرف بارش نہیں بلکہ ایک ایسا طوفانی عمل ہے جو چند منٹوں میں بستیاں اجاڑ دیتا ہے۔ ہمیں بطور قوم کلائمیٹ چینج کے اثرات کو سنجیدگی سے لینا ہوگا اور متاثرہ علاقوں کے لیے حفاظتی اقدامات کرنے ہوں گے۔
کلاؤڈ برسٹ پہاڑی علاقوں میں کیوں ہوتا ہے؟