37

بچوں کے غصے اور ضد کو Positive Language Alternatives سے کیسے قابو کریں؟

تحریر شئیر کریں

بچوں کے غصے اور ضد کو Positive Language Alternatives سے کیسے قابو کریں؟

بچوں کی تربیت میں اکثر والدین ایک بڑی مشکل کا سامنا کرتے ہیں: بچوں کا غصہ اور ضد۔ ہم سب چاہتے ہیں کہ ہمارا بچہ پرسکون، مطیع اور سمجھدار ہو، لیکن جب وہ ضد پر اتر آئے یا غصہ کرے تو والدین اکثر سخت جملے کہہ دیتے ہیں، جو وقتی طور پر تو بچے کو خاموش کرا دیتے ہیں مگر دل میں چوٹ چھوڑ جاتے ہیں۔

اس کے برعکس اگر ہم اپنے الفاظ میں ذرا سی تبدیلی کریں، تو نہ صرف بچے کو سکون ملتا ہے بلکہ والدین اور بچے کے درمیان رشتہ بھی مضبوط ہوتا ہے۔ اس طریقے کو Positive Language Alternatives یا Positive Parenting کہا جاتا ہے۔

Positive Language Alternatives کیوں ضروری ہیں؟

بچے ہر وقت سنتے ہیں اور سیکھتے ہیں۔

ہمارے الفاظ ان کے جذباتی نظام کو متاثر کرتے ہیں۔

منفی جملے بچے کو مزید ضدی اور بے قابو بنا سکتے ہیں۔

مثبت جملے بچے کو اعتماد دیتے ہیں کہ وہ اپنی بات شیئر کر سکتا ہے۔

یہ طریقہ بچے کو self-regulation سکھاتا ہے۔

عام جملے اور ان کے مثبت متبادل

“پر سکون ہو جاو” کے بجائے
“مجھے بتاؤ میں کیسے تمہاری مدد کروں”

“رونا بند کرو” کے بجائے
“مجھے معلوم ہے یہ تمھارے لیے مشکل ہے”

“خاموش ہو جاؤ” کے بجائے
“مجھے یہ بات آرام سے بتاؤ”

“چیخو مت” کے بجائے
(خود گہری سانس لے کر) “ایک گہری سانس لو پھر بتاؤ کہ ہوا کیا تھا”

“چیزیں مت پھنکو” کے بجائے
“آرام سے دھیرے دھیرے نرم ہو جاؤ، مجھے تمہاری تکلیف کا اندازہ ہے”

“اداس مت ہو” یا “ایسے روتے نہیں ہیں” کے بجائے
“کوئی بات نہیں، اداس یا پریشان ہونا بھی ٹھیک ہے”

“بس بہت ہو گیا” کے بجائے
کچھ بھی کہنے کے بجائے بچے کو محبت سے گلے لگا لیجیے

اس طریقے کے فائدے

بچے کو احساسِ تحفظ ملتا ہے

جذباتی ذہانت (Emotional Intelligence) بڑھتی ہے

ضد اور غصہ آہستہ آہستہ کم ہو جاتا ہے

والدین اور بچے کے درمیان اعتماد بڑھتا ہے

تربیت میں آسانی پیدا ہوتی ہے

آخر میں

بچوں کی پرورش صرف کھانے پینے، تعلیم اور کپڑوں تک محدود نہیں، بلکہ ان کے جذبات کو سمجھنا اور ان کا صحیح جواب دینا بھی والدین کی ذمہ داری ہے۔ اگر آپ اپنے الفاظ میں مثبت تبدیلی لے آئیں، تو آپ نہ صرف بچے کے غصے اور ضد پر قابو پا سکیں گے بلکہ ایک خوشگوار اور محبت بھرا رشتہ بھی قائم ہوگا۔

بچوں کے غصے اور ضد کو Positive Language Alternatives سے کیسے قابو کریں؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں