گلوبل صمود فلوٹیلا: غزہ کے مظلوم عوام کے لیے عالمی یکجہتی کی علامت
گلوبل صمود فلوٹیلا (Global Sumud Flotilla) ایک بین الاقوامی انسانی ہمدردی اور امن کی تحریک ہے جس کا مقصد غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا اور اسرائیلی ناکہ بندی کے خلاف عالمی شعور اجاگر کرنا ہے۔ “صمود” عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں استقامت اور ثابت قدمی۔ اس نام کے ذریعے دنیا یہ پیغام دیتی ہے کہ فلسطینی عوام تنہا نہیں بلکہ دنیا بھر کے لوگ ان کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں۔
—
گلوبل صمود فلوٹیلا کے مقاصد
اسرائیلی ناکہ بندی کو توڑنے کی علامتی کوشش۔
خوراک، پانی، ادویات اور طبی آلات جیسی انسانی امداد پہنچانا۔
عالمی برادری کو یہ پیغام دینا کہ غزہ کے عوام اکیلے نہیں۔
انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنا۔
یہ فلوٹیلا دراصل انصاف، حریت اور انسانی وقار کی عالمی آواز ہے۔
—
شریک ممالک اور افراد
گلوبل صمود فلوٹیلا میں تقریباً 44 ممالک شریک ہیں جبکہ شرکاء کی تعداد 500 سے زائد بتائی جاتی ہے۔
مسلم اور غیر مسلم دونوں ممالک کے افراد شامل ہیں۔
اندازے کے مطابق 40–55٪ غیر مسلم ممالک کے وفود بھی شریک ہیں۔
تقریباً 200–280 غیر مسلم اور 220–300 مسلمان افراد شامل ہیں۔
اہم مسلم ممالک کی شمولیت
پاکستان: تقریباً 6 افراد کا وفد، قیادت سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کر رہے ہیں۔
ملائیشیا: 30–34 افراد، معروف رہنما محمد ندر النوری شریک ہیں۔
انڈونیشیا: تقریباً 30 کارکنان۔
ترکی: ترک کارکنان اور پارلیمنٹ ممبران۔
—
نمایاں شخصیات
محمد ندر النوری (ملائیشیا)
مشتاق احمد خان (پاکستان)
ثیاغو آویلا (برازیل)
ادا کولاؤ (اسپین، سابق میئر بارسلونا)
گریٹا تھنبرگ (سویڈن، ماحولیاتی کارکن)
—
جہاز اور امداد
کل جہاز: تقریباً 40–50 سے زائد۔
تیونس سے روانہ ہونے والے جہاز: 16۔
امداد: 300–500 ٹن (خوراک، ادویات، طبی آلات، حفظانِ صحت کا سامان)۔
—
تاریخی پس منظر
گلوبل صمود فلوٹیلا کسی نئی جدوجہد کی ابتدا نہیں بلکہ ایک تسلسل ہے۔
1. 2008–2009: ابتدائی چھوٹی فلوٹیلا کوششیں۔
2. ماوی مرمرہ (2010): اسرائیلی حملے میں 9 ترک کارکن شہید ہوئے۔
3. 2011–2018: مختلف چھوٹے قافلے نکلے مگر روک دیے گئے۔
4. Viva Palestina Convoys: زمینی قافلے، جارج گیلاوے (UK) کی قیادت میں۔
یہ تاریخ بتاتی ہے کہ فلسطینی عوام کی حمایت ایک جاری رہنے والی عالمی تحریک ہے۔
—
موجودہ صورتحال
اسرائیلی بحریہ نے کئی جہازوں کو روکا اور چھاپے مارے۔
تقریباً 200 افراد گرفتار کیے گئے، جن میں گریٹا تھنبرگ اور ادا کولاؤ جیسی شخصیات شامل ہیں۔
ایک جہاز غزہ کے ساحل کے قریب پہنچا مگر مکمل داخل نہ ہو سکا۔
جہازوں پر ڈرون حملے، دھماکے، کیمیکل سپرے اور مواصلاتی مداخلت کی گئی۔
—
عالمی پیغام
گلوبل صمود فلوٹیلا یہ ثابت کرتی ہے کہ فلسطین کی جدوجہد صرف مشرقِ وسطیٰ تک محدود نہیں بلکہ یہ عالمی انسانی مسئلہ ہے۔ دنیا بھر کے لوگ، چاہے وہ مسلم ہوں یا غیر مسلم، سب فلسطینی عوام کے حق میں اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔
—
دعا
اللہ تعالیٰ غزہ کے مظلومین کی مدد فرمائے، فلوٹیلا کے شرکاء کو حفاظت عطا کرے اور ان کے مقصد میں کامیابی عطا فرمائے۔ آمین۔
—
گلوبل صمود فلوٹیلا: غزہ کے مظلوم عوام کے لیے عالمی یکجہتی کی علامت