18

بچوں کی توجہ، ماں کی تربیت

تحریر شئیر کریں

بچوں کی توجہ، ماں کی تربیت

تحریر: ڈاکٹر زوبیہ نورین
پیشکش: قلم کتاب

بارش کے بعد کی ٹھنڈی ہوا، کھڑکی پر چمکتے قطرے، اور چائے کی خوشبو…
ایسے موسم میں اکثر ماں سوچتی ہے:
“کاش میرا بچہ بھی تھوڑا سا بیٹھ کر کہانی سن لے، تھوڑا سا دھیان سے رنگ کرے…”

لیکن آج کے بچے چند لمحوں سے زیادہ کسی چیز پر نہیں ٹھہرتے۔
کبھی کھلونا پکڑا، کبھی چھوڑ دیا، کبھی موبائل اٹھایا اور اگلے لمحے اُکتا گئے۔
یہ جلدی بدلنے والی دنیا نے بچوں کے دماغ کو بھی تیز مگر بےچین بنا دیا ہے۔

بچوں کی بےتوجہی کی اصل وجہ

وجہ صاف ہے — زیادہ اسکرین ٹائم۔
تیز آوازیں، چمکتی روشنی، بدلتی تصویریں… یہ سب دماغ کو صرف فوری ردِعمل دینے والا بنا دیتے ہیں۔
نتیجہ یہ کہ بچہ خاموشی میں گھبرا جاتا ہے، انتظار سے بیزار ہو جاتا ہے، اور کسی چیز پر دیر تک دھیان نہیں رکھ پاتا۔

مگر امید ابھی باقی ہے۔
اگر آپ روز تھوڑا سا وقت بچوں کے ساتھ بغیر اسکرین، دلچسپ کھیلوں میں گزاریں،
تو آپ کا بچہ دوبارہ ٹھہراؤ اور توجہ سیکھ سکتا ہے۔

بچوں کی توجہ بڑھانے والے دلچسپ کھیل

1. چھپاؤ اور ڈھونڈو – رازوں کی تلاش

گھر میں کوئی چیز چھپا دیں، جیسے چابی، ربڑ یا رنگین کپڑا۔
پھر بچے کو اشارے دیں:
“یہ چیز وہاں ہے جہاں روشنی آتی ہے”
یا
“جہاں امی کی چائے بنتی ہے”

یہ کھیل بچے کی سوچ، صبر اور مشاہدہ بڑھاتا ہے۔
جب وہ چیز ڈھونڈ لیتا ہے تو اس کی آنکھوں میں چمک آتی ہے — یہی لمحہ اس کے اعتماد کو جنم دیتا ہے۔

2. یادداشت کی ٹرے – دماغی ورزش

ایک ٹرے میں چند چیزیں رکھیں، جیسے پنسل، چمچ، کھلونا، ربڑ، بٹن یا سکے۔
بچے کو کچھ لمحے دکھائیں، پھر ڈھانپ دیں۔
پوچھیں: “کون سی چیزیں تھیں؟ کون سی غائب ہے؟”

آہستہ آہستہ چیزوں کی تعداد بڑھائیں۔
یہ کھیل دماغ کو تفصیل یاد رکھنے اور توجہ مرکوز کرنے کی تربیت دیتا ہے۔
کبھی بچے کو اجازت دیں کہ وہ آپ کے لیے ٹرے بنائے۔
یہ رول ریورسل اسے احساسِ کامیابی دیتا ہے۔

3. خاموش رنگوں کا وقت – امن کا لمحہ

ٹی وی بند، موبائل خاموش، سب اپنی ڈرائنگ بک کے ساتھ بیٹھیں۔
کہیں: “چلو آج بارش کا منظر بناتے ہیں۔”

یہ خاموش لمحے بچوں کو اپنے رنگوں اور خیالات سے جوڑتے ہیں۔
یہ عادت دماغ کو سکون اور دھیان دونوں دیتی ہے،
اور بچے کے اندر اطمینان پیدا کرتی ہے۔

4. کہانی آگے بڑھاؤ – تخیل کا جادو

کہانی کا پہلا جملہ بولیں:
“ایک دن بارش میں ایک ننھا سا خرگوش گم ہو گیا…”

پھر بچے سے کہیں کہ آگے بڑھائے۔
یہ کھیل زبان، خیال اور تخیل تینوں کو پروان چڑھاتا ہے۔
بعد میں اس کہانی کو تصویروں کی صورت میں بنوائیں —
یہ کھیل بچے کی بصری سوچ بڑھاتا ہے۔

5. سانسوں کا کھیل – غبارے جیسا سکون

کہیں:
“آہستہ سانس لو جیسے غبارہ بھر رہا ہے… اب آہستہ چھوڑو جیسے خالی ہو رہا ہے۔”

یہ کھیل بچے کے دماغ کو سکون دیتا ہے اور غصہ کم کرتا ہے۔
روزانہ چند منٹ کے لیے یہ معمول اپنائیں۔
یہ عادت بچے کو خود پر قابو رکھنا سکھاتی ہے۔

6. بلاکس کا مقابلہ – صبر اور تخلیق کا امتزاج

کہیں:
“دیکھتے ہیں کون سب سے اونچا ٹاور بناتا ہے۔”

یہ کھیل تخلیقی قوت اور برداشت بڑھاتا ہے۔
جب بلاکس گر جائیں تو بس کہیں:
“چلو دوبارہ بناتے ہیں۔”
یہ جملہ بچے کو ہمت اور ثابت قدمی سکھاتا ہے۔

7. نیچر ڈیٹیکٹیو – قدرت سے جڑنے کا کھیل

پارک میں جائیں اور کہیں:
“دیکھو کتنی قسم کے پتے ہیں؟ کتنے پرندے نظر آ رہے ہیں؟”

یہ کھیل بچے کو اسکرین سے دور اور فطرت کے قریب لے جاتا ہے۔
مشاہدہ، سکون اور توجہ — سب ایک ساتھ بڑھتے ہیں۔

8. صبر کا مرتبان – Patience Jar

ایک شفاف مرتبان رکھیں۔
جب بچہ موبائل کے بغیر وقت گزارے تو اس میں ایک بٹن یا دانہ ڈال دیں۔
ہفتے کے آخر میں اسے انعام دیں۔
یہ معمولی سا کھیل صبر، تسلسل اور خوداعتمادی سکھاتا ہے۔

والدین کے لیے نرم پیغام

بچے اسکرین نہیں چاہتے، وہ دلچسپی چاہتے ہیں۔
اگر والدین تھوڑا سا وقت اور محبت دیں تو یہی ان کے لیے سب سے بڑی خوشی ہے۔
جب ہم بچوں کے ساتھ جڑتے ہیں، تو وہ خود بخود اسکرین سے دور ہو جاتے ہیں۔
کیونکہ آخر میں —
بچے ہمیشہ اسی چیز کے قریب ہوتے ہیں جو ان سے محبت کرتی ہے۔

بچوں کی توجہ، ماں کی تربیت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں