گھر پر بچوں کا خوف کم کرنے کے 7 مؤثر طریقے
(How to Reduce Child Fear at Home – Urdu Blog)
بچوں کے دل بہت نازک ہوتے ہیں۔ ذرا سی ڈانٹ، اونچی آواز، یا کسی ناخوشگوار واقعے سے ان کے اندر خوف بیٹھ سکتا ہے۔
کبھی وہ اندھیرے سے ڈرتے ہیں، کبھی اکیلے سونے سے، اور کبھی کسی کے ناراض ہونے سے۔
اگر یہ خوف وقت پر کم نہ کیا جائے، تو آگے چل کر بچہ کم خوداعتماد، دبکنے والا یا غیر ضروری حساس بن سکتا ہے۔
خوشخبری یہ ہے کہ گھر میں ہی چند سادہ عادتیں اور محبت بھرا رویہ اپنا کر ہم بچے کے دل سے خوف آہستہ آہستہ ختم کر سکتے ہیں۔
1. بچے کو محفوظ ہونے کا احساس دلائیں
تحقیق کے مطابق، جب بچہ محسوس کرتا ہے کہ وہ “محفوظ” ہے تو اس کے دماغ کا خوف والا حصہ (Amygdala) خود بخود پرسکون ہونے لگتا ہے۔
کیسے؟
روزانہ کہیں: “تم بالکل محفوظ ہو، میں تمہارے ساتھ ہوں۔”
گلے لگائیں، کندھے پر ہاتھ رکھیں — محبت جسمانی سکون دیتی ہے۔
ماہرین کا مشورہ: بچے کو ہر دن یاد دلائیں کہ “یہ گھر تمہارا محفوظ مقام ہے۔”
2. کھیل کے ذریعے خوف نکالنے کی عادت ڈالیں
Play Therapy بچوں میں خوف کم کرنے کا مؤثر طریقہ ہے۔
بچہ اپنی بات کھلونوں، کہانیوں یا کرداروں کے ذریعے بیان کرتا ہے۔
Superhero کھیل: بچے کو “ہیرو” بنائیں جو خود خوف کو شکست دیتا ہے۔
Drawing Time: کہیں “آج تم ڈراؤنی چیز بناؤ اور پھر مٹا دو۔”
Doctor–Patient Game: جہاں بچہ “ڈاکٹر” بنے — یہ کنٹرول کا احساس بڑھاتا ہے۔
3. رات کے وقت سکون دینے والی روٹین
بہت سے بچے رات کو اکیلے سونے یا اندھیرے سے ڈرتے ہیں۔
سونے سے پہلے کا ماحول پیار بھرا اور پرسکون ہونا چاہیے۔
ایک مختصر دعا یا سورہ پڑھ کر ہاتھ پھیر دیں۔
لائٹ مکمل بند کرنے کے بجائے نائٹ لیمپ رکھیں۔
کہیں: “اللہ تمہیں حفاظت دے، تمہارے خواب بہت اچھے ہوں گے۔”
4. چھوٹے فیصلوں کی آزادی دیں
جب بچہ چھوٹی چیزوں میں فیصلہ کرتا ہے تو اس کے اندر کنٹرول اور اعتماد آتا ہے، اور خوف کم ہوتا ہے۔
“آج نیلا کپڑا پہننا ہے یا پیلا؟”
“پانی تم خود ڈالنا چاہو گے یا میں ڈالوں؟”
یہ choices بچے کے اندر خوداعتمادی پیدا کرتی ہیں۔
5. خوف پر بات کرنے دیں
جب بچہ کہے “مجھے ڈر لگ رہا ہے”، تو یہ مت کہیں “ڈرپوک مت بنو” یا “کچھ نہیں ہوتا!”
بلکہ نرمی سے پوچھیں: “مجھے بتاؤ تمہیں کس بات سے ڈر لگ رہا ہے؟”
American Academy of Pediatrics (2021) کے مطابق، بچوں کو جب بغیر فیصلہ کیے سنا جائے تو ان کا خوف تقریباً 60 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
6. خوف والے لمحوں میں Comfort Object دیں
کبھی بچے کو اس کا پیارا کھلونا، کمبل یا والد کی کوئی چیز تھما دیں۔
یہ “Safety Symbol” بنتا ہے جو ذہن کو یقین دلاتا ہے کہ وہ اکیلا نہیں۔
7. خود پرسکون رہیں
اگر والدین خود گھبرائے یا چڑچڑے ہوں، تو بچہ بھی خطرہ محسوس کرتا ہے۔
گھر کا ماحول جتنا پُرسکون، نرم اور محبت بھرا ہو گا،
اتنی ہی تیزی سے بچہ اپنا خوف بھلا دیتا ہے۔
ماہرینِ نفسیات کے مطابق:
جب ماں خود مطمئن اور پرامن نظر آئے، بچہ فطری طور پر محفوظ محسوس کرتا ہے۔
—
بچوں کا خوف ختم کرنے کے لیے نہ دوائی کی ضرورت ہے، نہ سختی کی۔
صرف توجہ، وقت، اور نرمی کافی ہیں۔
یاد رکھیں — ہر بچہ محفوظ ماحول میں ہی بہادر بنتا ہے۔
اگر آپ روز تھوڑا سا پیار اور یقین بانٹیں گی،
تو وہ دن ضرور آئے گا جب بچہ خود کہے گا:
“امی، اب مجھے ڈر نہیں لگتا۔”
—