سوڈان لہو لہو — انسانیت کی شکست
تحریر: روبینہ شاہین
سوڈان کی سرزمین جل رہی ہے…
مسجدوں کے گنبدوں سے اٹھتا دھواں، بچوں کی چیخیں، اور ماؤں کی سسکیاں دل کے آر پار اُترتی ہیں۔
یوں لگتا ہے جیسے زمین رو رہی ہو، آسمان چپ ہے، اور انسانیت کہیں کھو گئی ہے۔
ایک طرف وردی میں لپٹے لوگ ہیں، جنہیں طاقت کا نشہ ہے…
دوسری طرف وہ بے لباس حقیقت — بھوکے، پیاسے، زخمی لوگ، جو صرف زندہ رہنے کا حق مانگ رہے ہیں۔
لیکن ان کی آواز توپوں کے شور میں دب جاتی ہے۔
سوڈان میں یہ جنگ اقتدار کی نہیں، انسان کی بقا کی جنگ ہے۔
فوج (SAF) اور ریپڈ سپورٹ فورس (RSF) دونوں اپنے اپنے جھنڈے تھامے لڑ رہے ہیں، مگر اس جنگ میں سب سے پہلے شہید “انسانیت” ہوئی ہے۔
دارفور کے کھنڈرات میں ایک بچہ اپنی ماں کو آواز دیتا ہے،
خرطوم کی مسجد میں نمازیوں کے ساتھ اذان بھی خاموش ہوگئی،
اور نیالا کی گلیوں میں قرآن کے پھٹے ہوئے ورق ہوا میں اُڑ رہے ہیں۔
کیا یہی دنیا تھی جس کے لیے ہم نے امن کے وعدے کیے تھے؟
افسوس! دنیا پھر خاموش ہے۔
کوئی شور نہیں، کوئی احتجاج نہیں،
بس چند تصویریں، چند ہیش ٹیگز، اور پھر اگلی خبر۔
پر اللہ کی زمین پر بہنے والا ایک ایک قطرہ گواہی دے گا —
کہ ہم نے ظلم دیکھا، اور چپ رہے۔
اللّٰھم انصر اخواننا فی السودان
اللّٰھم ارفع عنہم البلاء والدمار
آمین 🤲
سوڈان لہو لہو — انسانیت کی شکست
				







