بالوں کی حفاظت طب نبویﷺ کی روشنی میں کیسے کی جا سکتی ہے؟
جدید دور جہاں دیگر مسائل لے کر آیا ہے وہاں ایک مسئلہ بالوں کا گرنا بھی ہے۔آج کل جسے دیکھو وہی اس مسئلے کا شکار نظر آتا ہے۔زیر نظر آرٹیکل میں بال گرنے کی وجوہات اور ان کے علاج پہ بات کی جاۓ گی۔
وجوہات
موروثی
ناقص غذا
شیمپو کا استعمال
مناسب صفائی کا نہ ہونا
ہارمونز پرابلم
بچے کی پیدائش
کسی بیماری کے بعد جیسے ٹائیفائیڈ
بالچھڑ
یہ سب وہ وجوہات ہیں جن سے بال گرتے ہیں۔اگر مناسب خوراک اور صفائئ پہ دھیان دیں اور طریقے سے تیل لگائیں اور مناسب کنگھے سے کنگھی کریں تو کچھ شک نہیں بال گرنے پہ قابو پایا جا سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
اگر بال کنگھی کرنے سے لہلے ہاتھ سے الجھنیں دور کر لیں جائیں۔اور اس کے بعد موٹے دندانے والے کنگھے سے کنگھی کریں تو بہت کم بال اتریں گے۔
تیل ضرور لگائیں مگر نہانے سے ایک گھنٹہ قبل اس سے زیادہ نہیں۔زیتون بادام اور ناریل کا تیل بہت فائدہ مند ہے۔تینوں کو مکس کرکے بھی لگایا جا سکتا ہے۔تیل لگا کر انگلیوں کی پوروں سے آہستہ آہستہ مساج کریں تاکہ تیل جذب ہو جاۓ۔
ورزش
ورزش جہاں سٹریس کو دور کرتی ہے وہی ہارمون کو متوازن بھی رکھتی ہے۔بالوں کے لیے بھی کچھ ورزشیں ہیں۔جیسا کہ بالوں کو کھول کر سر نیچا کریں اور دونوں ہاتھوں کی انگلیوں سے مساج کریں ایک دو منٹ،دن میں تین بار یل ورزش کریں۔
خوراک
طب نبویﷺ کے مطابق زیتون کا تیل بہت اکسیر ہے اسے پیا بھی جاۓ اور لگایا بھی جاۓ۔سیب ،مچھلی اور دودھ بھی بالوں کے لیے بہت اچھا ہے۔مچھلی میں وٹامن ای او ر ڈی دونوں پایا جاتا ہے۔اس صورت میں جب وہ جلد سمیت کھائی جاۓ۔دودھ اور انڈے بھی بہت مفید ہیں۔دہی اور انڈے کا مامسک بھی بالوں کے لیے فائدہ مند ہے۔
علاج
طب نبوی ﷺ کے مطابق بالوں کے لیے تین چیزیں بہترین ہیں۔
کلونجی پاوڈر ایک چوتھائی چمچ
شہد ایک چمچ
انگوری سرکہہ ایک چہچ
تینوں کو مکس کر کے بالوں پہ لگائیں۔اس کے مسلسل استعمال سے موروثی بال گرنا بھی بند ہو جائیں گے۔بال گرنے کے ساتھ ساتھ اس سے جووں کا خاتمہ بھی ہوجاتا ہے۔انگوری سرکہ ہی لینا ورنہ سفید سرکہ آپ کے رہے سہے بال بھی گرا دے گا۔انگوری سرکہ جڑ میں سرایت کر جاتا ہے ۔
ادرک لہسن اور پیاز کا پانی نکال کر بالوں پہ لگانا بھی بہت مفید ہےاسی طرح گرین ٹی کے دو ساشے پانی میں بوائل۔کر کے اس سے سر دھونا بھی بہت سے مسائل کا حل ہے
بالوں کی حفاظت اور طب نبویﷺ