613

کلام اقبال موٹیویشن کا پیغام

تحریر شئیر کریں

کلام اقبال موٹیویشن کا پیغام

آج علامہ محمد اقبال کا 143 واں یوم پیدائش منایا جا رہا ہے۔علامہ اقبال ایک عہد ہے جو ہر روز نئ آن اور شان کے ساتھ ابھر کر دنیا کو نۓ افکار کی طرف بلا رہا ہے۔علامہ اقبال نے ہمیشہ امید اور یقین کی بات کی ہے۔آپ اس لیے بھی منفرد اور یگانہ ہیں کہ آپ کا سورس قرآن ہے۔قرآن جو جتنی قدیم کتاب ہے اپنے اسلوب کے لحاظ سے اتنی ہی جدید اور ماڈرن بھی۔ینگ جنریشن کے لیے امید کا واحد 2دیا اگر کوئی ہے تو وہ قرآن اور اقبالؒ جیسے لوگ ہیں۔جو بے مقصدیت کا گلا گھونٹ کر نۓ افق کے خواب دکھا کر جوانوں کو ستاروں پہ کمند ڈالنے پہ اکساتے ہیں۔کیسا شاعر تھا جو مادیت کے اس دور میں خودی اور خودشناسی کا سبق ازبر کرواتا تھا۔اور خود چلا گیا مگر اپنے پیچھے اپنے اچھوتا،تازہ اور امرت بھرا پیغام چھوڑ گیا۔جو دنیا کو دیکھنے کی انوکھی ہی تصویر دکھاتا ہے اور یہ تصویر ہو بہو قرآن کے مرد مومن کی ہے۔غیرت حیریت یقین کامل اور ماڈرن دور میں رہنے کے طریقے وہ بھی امید بھری آنکھوں میں بڑے بڑے خواب سجا کر اگر کہیں سے سیکھنے ہوں تو

دہر میں اسم محمد ﷺ سے اجالا کردےیہ بھی پڑھیے

کلام اقبال حاضر ہے۔

کلام اقبال کی جتنی ضرورت آج امت کو ہے شاید کبھی نا تھی۔غیرت کا سبق فراموش کیے اغیار کے چلن پہ راضی و برضا یہ قوم بھول گئ ہے کہ دنیا کمفرٹ زون کا نام نہیں ہے۔کمفرٹ زون تباہی ہے ۔چیلنجنگ زون ہی اصل مومن کا ہدف ہے۔اس کی سب سے زیادہ پزیرائی کلام اقبال میں ملتی ہے۔
پلٹنا جھپٹنا لہو گرم رکھنے کا ہے اک بہانہ
شاہین کا استعارہ کمفرٹ زون کی سب سے زیادہ نفی کرتا ہے۔اقبال کی شاعری نے امت کو نۓ چیلنجز دیے۔اور سب سے بڑا چینلج نۓ افکار کی نمو ہے۔سستی کاہلی،ناامیدی اور ہڈ حرامی جیسے لائف سٹائل کی مذمت ہے۔ کمفرٹ زون سے نکل کر چینلنجنگ زون میں آنے کی پکار اور للکار کلام اقبال کا بہت بڑا زریعہ ہے۔ اورموٹیویشن کا بہت بڑا راز بھی۔
کلام اقبال کو پڑھیں سمجھیں اور اپنی نسلوں کو سمجھانا آج کے استاد اور ماں باپ کا فرض ہے۔یقین جانیے زندگیاں ویسی نہیں رہیں گیں جیسی پہلے تھیں بس کلام اقبال کو سمجھنا شروع کر دیں۔اس یوم پیدائش پر اس سے اچھا فیصلہ کوئی اور نہیں ہو سکتا۔

کلام اقبال موٹیویشن کا پیغام

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں