559

ام الیقین نے میری زندگی بدل دی

تحریر شئیر کریں

روبینہ شاہین
کہیں پڑھا تھا کہ رزق صرف روزی روٹی ہی نہیں ہوتی بلکہ رزق میں اچھا نصیب ،خوش حالی،مخلص دوست،رشتے دار ہی نہیں بلکہ کتابیں اور لفظ بھی شامل ہیں۔بارہا اس تجربے سے گزری،دل ازحد پریشان ہوتا،کہیں لکھی ہوئی عبارت روشنی بن کر آن کھڑی ہوتی اور یکایک اندھیرے چھٹ جاتے۔۔۔۔مگر یہ ان پریشانیوں کی بات ہے جو عام طور پر چھوٹی چھوٹی باتوں پر ہوتیں تھیں۔زندگی کا سفر رواں رہتا ہے مسافر رک جائیں یا چلتے جائیں ،اسے کوئی فرق نہیں پڑتا۔گھڑی کی سوئیاں مالک کائنات کے حکم سے بندھی رواں رہتیں ہیں۔زندگی میں ایک ایسی آزمائش آن کھڑی ہوئی جس کا وہم و گمان تک نا تھا۔وہ بھی شادی کے صرف سات ماہ بعد،میرے خاوند نے مجھے غصے میں فون پہ طلاق دے دی۔۔۔صلح صفائی کی کوششیں شروع ہو گئیں،دو ماہ گزر گئے۔۔۔عدت میں ایک ماہ باقی تھا۔سب تھک ہار کر بیٹھ گئے۔۔۔۔میری پریشانی اتنی تھی کہ لگتا جان حلق میں اٹکی گئ ہے جو کسی بھی لمحے زندگی سے بیگانہ کر دے گی،مگر میں مایوس نہیں تھی۔۔دعائیں جاری تھیں ایک رات فیس بک سرچنگ کرتے ہوئے ام الیقین دکھائی دیا،نام ہی اتنا متاثر کن تھا کہ فورا مطالعہ شروع کردیا۔۔۔۔جوں جوں پڑھتی گئی قوت یقین کی دولت سے مالا مال ہوتی گئی،مایوس تو پہلے بھی نہیں تھی اللہ کی رحمت سے مگر ام الیقین نے مجھے حقیقی معنوں میں یقین کی دولت سے روشناس کروایا۔۔۔۔ام الیقین کا یہ جملہ میری دل و نظر میں گڑ گیا”جو زمین پہ نہیں ہوتا آسمان پہ ہوتا ہے اور ضرور ہوتا ہے۔میں نے نئے سرے سے یقین کی حدوں پہ غور کیا۔اپنے یقین پہ کام کیا۔مجھے لگا کہ کہیں نا کہیں گڑ بڑ ضرور ہے۔ایک ماہ میں ،میں نے بہت بار ام لیقین پڑھا،وہ اقتباسات جو سمیرا حمید کی وال پہ ٹیگ ہوتے ہیں بطور خاص پڑھتی اور دعا کرتی رہی،کرتی رہی۔۔۔۔یہاں تک کہ اندھیری سیاہ رات سے روشن دن طلوع ہوا۔اور میری صلح ہو گئی۔۔۔جو کہ ناممکن لگتی تھی،اللہ کی رحمت سے ممکن میں بدل گئی۔اللہ نے مجھے مایوس نہیں کیا۔ام لیقین کے لفظ بلا شبہ میرے حصے کا رزق تھے جو میرے حصے میں آئے اور مجھے قوت یقین سے مالا مال کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں