ڈاکٹر عبدالقدیر کے دو احسانا ت کون سے ہین ؟
پہلا احسان
ڈاکڑ عبدالقدیر جیسے لوگ بلاشبہ پاکستان کے لیے گراں قدر سرمایہ ہیں۔انہوں نے اپنی ذہانت سے اس قوم کو ناقابل تسخیر قلعہ بنا دیا۔بلاشبہ پہلا احسان ان کا اس قوم پر یہ ہے کہ انہوں نے پاکستان کو “ایٹم بم”دیا۔جس کی وجہ سے آج تک دشمن ہم پہ اٹیک نہیں کر سکا۔اور ہم اپنے گھروں میں چین کی نیند سوتے ہیں۔بلاشبہ قوم انکے اس احسان کی تہہ دل سے مشکور ہے۔
دوسرا بڑا احسان یہ ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اس موضوع پہ قلم اٹھایا جس پر قلم اٹھانے کی کوئی ہمت نہیں کر سکتا بلاشبہ وہ بڑے دل والے ہیں جبھی یہ ہمت کر گۓ۔انھوں نے کینسر کا سبب بننے والی بڑی وجہ بتا دی۔جو انسانیت دشمن چھپا کر بیٹھے ہیں۔2019 میں جنگ میں ان کا یہ کالم پبلش ہوا۔جس میں وہ لکھتے ہیں کہ وٹامن بی 17 کی کمی واحد کمی ہے جو کینسر کا سبب بنتی ہے۔اور یہ واحد وٹامن بھی ہے جس کا سپلیمینٹ بنانے پہ پابندی ہے۔اس سے زیادہ انسان دشمنی اور کیا ہوگی کہ ادویہ ساز کمپنیاں مافیا بن کر ہمارے اوپر اس قدر چھا گئیں ہیں کہ ان سے چھٹکاره پانے کی کوئی تدبیر نظر نہیں آتی۔
وٹامن بی سپلیمینٹ کن غذاؤں سے حاصل کیا جا سکتا ہے؟ڈاکٹر صاحب نے اس پر بات کرتے ہوۓ کہا ہے کہ “بادام”ایسی نایاب چیز ہے جس میں وٹامن بی 17 کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔اگر روزانہ چھ سات بادام کھا لیا جائیں تو کینسر سے بچا جا سکتا ہے۔اس کے علاوہ گاجر چقندر لیمن جوس میں بھیڸ اس کی۔مقدار موجود ہے۔ساگ ایسی سبزی ہے جو ہمیں کینسر سے بچاتی ہے۔اس کے علاوہ پھلیاں لوبیا بیریز دارچینی خشک میوہ جات اور زیتون کے تیل سڑس فروٹ اور السی کے بیج بھی ہمیں کینسر سے بچاتے ہیں۔
ساگ صحت کے لیے کس قدر مفید؟یہ بھی پڑھیے
اس کے علاوہ انھوں نے کیمیوتھراپی سے بچاؤ کے لیے سچی گولیاں جو کسی بھی دواخانہ سے مل جائیں گیں۔چار چار صبح دوپہر شام لیں یہ کمیو تھراپی کے علاوہ ہیموگلوبن کی کمی سے بھی بچاۓ گی۔یہ آزمایا ہوا نسخہ ہے۔
نیچرل تھراپی وہ واحد علاج ہے جو ہمیں بہت سی بیماریوں سے بچا کر ایک صحت بخش زندگی کی طرف واپس لا سکتا ہے۔آپ جتما نیچرل زندگی سے دور ہوتے جائیں گے مسائل بڑھتے جائیں گے۔موجودہ دور کا سب سے بڑا مسئلہ یہی ہے۔