342

پھول اگانے والا کرونا ماسک تیار

تحریر شئیر کریں

پھول اگانے والا کرونا ماسک تیار۔جانیے اس دلچسپ اورحیرت انگیز ماسک کے بارے میں وہ بھی قلم کتاب پرر
کرونا وائرس نے ماسک کو جنم تو نہیں دیا مگر اس کی وجہ سے ماسک ہر شخص کی ضرورت بن گیا۔ہزاروں لوگ اس کے روزگار سے وابستہ ہیں۔اس سال دنیا بھر میں ماسک خریدنے پہننے اور بیچنے کے حوالے سے ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔اس سلسلے رنگ برنگے مختلف اقسام کے ماسک دکھائی دے رہے ہیں۔مگر ایک ایسا عجیب اور منفرد ماسک تیار کیا گیا ہے جسے سن کر آپ دنگ رہ جائیں گے ماسک استعمال کرنے کے بعد مٹی میں دبانے سے پھول اگے گیں۔۔۔ہے نا مزے کی بات۔۔۔یہ تخلیقی آئیڈیا کس کے دماغ میں آیا ؟

کہا جا رہا ہے کہ ہالینڈ کی مصورہ ماریانہ ڈی گروٹ نے اس فیس ماسک کو تیار کیا ہے۔جو زمین میں دبانے کے بعد خود کو ختم کر لیتا ہے ماسک کی تہہ میں بڑی خوبصورتی سے بیج چھپاۓ گۓ ہیں۔جو زمین میں پھول اگانے کا سبب بنتے ہیں۔ماسک کا نام میری بی بلوم ہے۔اس وقت دو ممالک ہالینڈ اور جرمنی میں دستیاب ہے۔ماسک کی ڈوری بھیڑ کی اون کی بنائی گی ہے۔اور تو اور ماسک کے اوپر جو لکھا گیا ہے وہ بھی ماحول دوست میٹریل ہے۔یقینا گلوبل وارمنگ کے ماحول۔میں یہ ماسک ایک بہترین آپشن ہے۔
یہ بھی پڑھیے

نبی کریم ﷺ کی تعلیمات سے روگردانی اور ماحولیاتی مسائل

ماریانہ ماحول دوستی کے لیے مشہور ہے وہ خود بھی مصورہ ہے اور بہترین پینٹنگ بناتیں ہیں۔جو ماحول کو خوبصورت بنانے کے تھیم پر مبنی ہوتیں ہیں۔ماحول دوست ماسک کے آئیڈیے کے حوالے سے اپنی ویب سائیٹ پہ لکھتی ہیں کہ میں ایک گرافک ڈیزائنر ہوں۔میں ایک دن روڈ پہ بلو ماسک کے پھسلنے سے گر پڑی۔صبح اٹھی تو میرے دماغ میں میری ڈی بلوم کا آئیڈیا تھا۔میں نے کاغذ پہ بہت پھول بناۓ۔یقینا یی ماسک زمین کو خوشنما بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

میری ڈی بلوم یقینا ایک دلچسپ و عجیب اضافہ ہے جو ایک تخلیقی دماغ نے سوچا اور کر دکھایا۔یقینا دنیا ایسے ہی لوگوں کی منتظر ہے جو اپنی تخلیقی سوچ سے اس دنیا کی بدصورتی کو خوبصورتی میں بدل سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں