317

شہد کی مکھیوں کے زریعے کرونا وائرس کی تشخیص

تحریر شئیر کریں

حیرت انگیز کامیابی شہد کی مکھیوں کے زریعے کرونا وائرس کی تشخیص۔۔۔جانیے قلم کتاب پر

کرونا وائرس کی تشخیص کے حوالے سے ایک دلچسپ اور حیران کن پیش رفت سامنے آئی ہے۔نیندر لینڈ کے سائنس دانوں نے شہد کی مکھیوں کو ٹریننگ دے کر اس قابل بنایا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی تشخیص کر سکیں۔اس مقصد کے لیے انھوں نے تیزترین حس رکھنے والی شہد کی مکھیاں حاصل کیں۔کووڈ 19 کے نمونے دکھانے کے بعد ان کو انعام کے طور پر میٹھا پانی پلایا گیا۔جبکہ دیگر نمونوں کے بعد کچھ نہیں دیا گیا۔اس طریقے سے مکھیوں نے سیکھ لیا کہ کس طرح کے جراثیم کی تشخیص پر انھیں میٹھا پانی ملے گا اور کس پر نہیں۔

جہاں تک اس ٹیسٹ کے دورانیے کی بات ہے تو اس کی تشخیص میں چوبیس گھنٹے لگ سکتے ہیں۔اور یہ قیمت میں بھی لیبارٹری ٹیسٹ سے کافی سستا پڑتا ہے ان ممالک میں جہاں کے لوگوں کی افورڈ ایبلٹی کم ہے یہ ٹیسٹ بہترین متبادل ہے۔

شہد کی مکھی ایک جئینس مخلوق ہے جو شہد کے چھتے سے لے کر شہد بنانے تک کے تمام عوامل میں بہترین کارکردگی دکھا کر ثابت کرتی آئی ہے کہ اسے قدرت نے بہترین ذہانت سے ودیعت کر رکھا ہے۔اسی بناء پر سائنس دانوں نے اس سے مزید کام لینے کا فیصلہ کیا۔شہد کی مکھیوں کے زریعے کرونا وائرس کی تشخیص ایک احسن قدم ہے۔

شہد کی مکھیوں کے زریعے کرونا وائرس کی تشخیص آسان اور سستا ٹیسٹ جو ہر ایک دسترس میں ہے۔شہد کی مکھیوں سے کام لینے والے ذہین سائنس دان بھی داد کے مستحق ہیں۔اس سے پہلے یہ طریقہ زہریلے مواد کی تلاش کے لیے 1990 میں اپنایا گیا۔جو کہ کامیاب رہا۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں