294

فلسطین کی اولوالعزم لیڈی چل بسیں

تحریر شئیر کریں

فلسطین کی آولولعزم لیڈی چل بسی۔جانیئے قلم کتاب پر

سمیرہ محی۔الدین عالم۔اسلام کے معروف مبلغ ڈاکٹر عبداللہ یوسف عزام کی اہلیہ تھیں۔۔ 1973ء میں دونوں رشتہ ازواج میں منسلک ہوئے ۔عبداللہ عزام کو ایک ایسی ہم سفر کی تلاش تھی۔جو دین کے کاموں میں ان کی معاون ہو ۔سمیرہ محی الدین کی صورت میں انھیں وہ جیون ساتھی مل گیا ۔

سمیرہ۔محی الدین فلسطین سے تعلق رکھتی تھیں وہی پلی بڑھی۔اور تعلیم حاصل کی۔بعدازاں اردو میں سکونت۔اختیار کی۔

سمیرہ محی الدین جدید دور کی۔لڑکیوں سے مختلف رکھن ے والی لڑکی تھی۔جو زندگی میں۔ایک مقصد رکھتی تھی ۔وہ مقصد اللہ کی رضا ۔
سمیرہ محی الدین کی زندگی جبر مسلسل کی سعی میں گزرے۔دو جواں سالہ بیٹے اور شوہر کی شہادت کے بعد جیس طرح سے اںھوں نے خود کو سنبھالا اسے دیکھ کر ایسا لگتاہے کہ صبرواستقامت کا پہاڑ ہوں ۔پہاڑ بھی اگر ہو تو ان کے دکھ کے سامنے ریزہ ریزہ ہوجاتا مگر وہ ڈٹی رہیں اور جم کر حالات کا مقابلہ کیا ۔عبداللہ عزام جب تک زندہ رہے ظلم کے خلاف لڑتے رہے۔دنیا کے ہر ظالم کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے رہے آور ان کےاس مشن مین سمیرہ محی الدین نے جس طرح ساتھ نبھایا وہ اپنی مثال آپ ہے ۔وہ جب تک زندہ رہے ان کا سایہ بن کر ساتھ نبھایا اور جب شہید ہو گے تو سر پہ کفن باندھ کر نکل کھڑی ہوئیں کوئی عام عورت ہوتیں تو دوجواں بیٹوں۔اور شوہر۔کی شہادت انھیں توڑ کر رکھ دیتی مگر وہ سمیرہ محی الدین تھیں منفرد اور یگانہ خصوصیات کی۔حامل’رضاے الہی کی طالبہ۔۔۔صابروشاکر عورت ۔

سمیرہ اپنے دونوں بیٹوں اور شوہر کی شہادت پشاور بم دھماکہ میں ہونے کے بعد واپس اردن لؤٹ گئیں۔اور وہاں جا کر بیواؤں یتیموں اور پناہ گزینوں کے لئے کام شروع کر دیا۔تعلیمی میدان میں بھی ان کی کوششیں قابل دید ہیں ۔فلاح وبہںود کےلیے ان کی کوششیں مدرڑریسا۔سے بڑھ کر۔ہیں ۔

سمیرہ محی الدین ایک عالمہ بھی تھیں عورتوں اور بچوں کے اندر قرآن فہمی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔دعوت اسلامی ان کا۔مرغوب مشغلہ تھا۔جہاد اور قرآن سے محبت انھیں ورثے میں ملی۔اپنے۔عہد مدرثریسا کرونا وائرس کا۔شکار ہوکر اپنے آخروی گھر کی طرف گامزن ہوئیں۔
تجھے کس پھول کا کفن ہم دیں
تو جدا ایسے موسموں میں ہوا جب درختوں کے ہاتھ خالی ہیں

سمیرا محی الدین جیسی عورتیں مشعل راہ ہیں۔زمانوں کی ضرورت ہیں۔فلسطینی لیڈی اپنے آخری سفر پہ روانہ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں