پنجاب کے سکول بند کر دیئے جائیں،سموگ کی شرح میں خطرناک اضافے کے بعد کہا جا رہا ہے کہ پنجاب کے سکولوں میں چھٹیاں دے دیں جائیں تاکہ بچوں کو سموگ کی وجہ سے ہونے والے مسائل سے بچایا جا سکے۔
جہاں تک آلودگی کی بات ہےپاکستانی شہر لاہور کو بدھ کے روزمانیٹر کے ذریعہ ہوا کے معیار کو دنیا کا سب سے آلودہ شہر قرار دیا گیا، کیونکہ شدید سموگ میں دم گھٹنے والے رہائشیوں نے حکام سے کارروائی کی درخواست کی۔ ایئر ویژول مانیٹرنگ پلیٹ فارم چلانے والی سوئس ٹیکنالوجی کمپنی IQAir کے مطابق لاہور کی ہوا کے معیار کی درجہ بندی 348 تھی، جو کہ 300 کی خطرناک سطح سے بھی زیادہ ہے۔
“بچوں کو سانس کی بیماریاں ہو رہی ہیں، خدا کے لیے کوئی حل نکالیں،”کیونکہ میڈیکل کے مطابق سموگ سے پیدا ہونے والی بیماریان انسانی زندگی کے چھ قیمتی سال کم کر دیتی ہیں۔انوائرمینٹل کمیشن جسٹس ریٹائرڈ علی اکبر قریشی نے حکومت سے اپیل کی ہے موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے پنجاب کے سکولز بند کر دیئے جائیں۔علی اکبر قریشی نے اس کا ذمہ دار حکومتی مشنیری کو قرار دیا ہے کہ اگر وہ اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے پوری کر رہے ہوتے تو فضائی آلودگی کی شرح میں خطرناک اضافہ نا ہوتا۔
پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی بہت ہے جس کی وجہ بھٹوں کی ناقص مشینری اور فرسودہ طریقہ جات ہیں،اگر اینٹوں کے بھٹوں کو جدید ٹیکنالوجی پہ منتقل کر دیا جاتا تو آج یہ صورت حال نا ہوتی،درختوں کی دھڑا دھڑ کٹائی اور فضا میں گیسوں کی بھرمار سے اوزون لئیر متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ معاشرے میں سموگ سے نبٹنے اور فضائی آلودگی سے بچنے کے لئے آگاہی فراہم کی جائے۔جہاں تک پنجاب کے سکول بند کر دیئے جائیں کی بات ہے تو یہ فیصلہ حالات کے عین مطابق ہے۔








