278

پیسہ سکون کا زریعہ نہیں

تحریر شئیر کریں

پیسہ سکون کا زریعہ نہیں

پیسوں سے خوشیاں نہیں خریدی جا سکتیں زید علی

خوشی کیا ہے؟یہ وہ سوال ہے جس کا جواب پانے کے لیے کبھی گوتم بدھ کی طرح جنگلوں کی خاک چھاننا پڑتی ہے تو کبھی جوگی بن کر بین بجانی پڑتی ہے رات زید علی آئی ٹی کی انسٹاگرام یہ ایک تحریر دیکھی جس میں انھوں نے اپنی خوشی کی تلاش کی روداد لکھی تھی جو لوگ سوشل میڈیا سے کنکیٹڈ ہیں وہ جانتے ہیں کہ زید علی نے فنی ویڈیو میکنگ سے اپنے سفر کا آغاز کیا اور بہت پاپولر ہوا ان کا کہنا ہے کبھی بی ایم ڈبلیو کار ایک ایسی خوشی تھی جو ناقابل بیان تھی مگر جب مل گئ تو چند دن کے بعد اس سے بھی بیزاری ہونے لگی اور اسی طرح کی صورت حال تب بھی تھی جب مرسڈیز خریدی۔

Source instagram

مجھے ہمیشہ لگتا تھا کہ پیسہ خوشی دیتا ہے پیسوں سے خوشیاں خریدی جا سکتی ہیں مگر پھر اللہ نے مجھے بیٹے سے نوازا یہ وہ دولت تھی یہ وہ خوشی تھی جو خریدنے سے نہیں ملتی بلکہ اللہ کی عطا کردہ ہے بیٹے کے بعد میرا ہر دن خوشی سے بھر پور ہے اور اس میں کمی کی بجائے اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے بیٹے نے آکر میری سوچ بدل دی ہے کہ خوشیاں پیسوں سے نہیں ملتی پیسوں سے سہولیات خرید۔سکتے ہیں بس

Azyan son of zaid Ali

ان کا کہنا ہے کہ پیسے کی۔بجائے رشتوں کو اہمیت دیں ان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں انکی قدر کریں اس سے بڑی کوئی دولت نہیں ہے

زید علی آئی ٹی معوروف یوٹیوبر اور ولوگر ہے اس کے پاس شہرت دولت سب کچھ تھا وہ بھی چھوٹی سی عمر۔میں جب لوگ ابھی سوچنا بھی شروع نہیں کرتے کہ انھیں کیا کرنا ہے اس وقت یہ عروج پر پہنچا دولت کے پیچھے بھاگنے والوں کے لیے یہ تحریر ایک نمونہ ہے

پیسہ سکون کا زریعہ نہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں