پرائم منسٹر ہاوس کو پاکستان ہاوس میں بدلنے کا فیصلہ
اسلام آباد: وزیراعظم میاں شہباز شریف نے وزیراعظم ہاؤس کو پاکستان ہاؤس میں تبدیل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخلوط حکومت ہے اور سب کو شامل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف مسلم لیگ ن کے وزراء کے قلمدانوں کو حتمی شکل دیں گے۔ سینئر صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے نومنتخب وزیراعظم نے کہا کہ صدر کی طبیعت ٹھیک نہیں تو اللہ انہیں صحت عطا فرمائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ہم آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
ملک کی معاشی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مہنگائی کو کم کرنے کے لیے قلیل اور درمیانی مدت کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو کچھ نہیں کہیں گے۔ ادارے اپنا کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے خلاف مہم چلانے والوں کو قانون کی گرفت میں لیا جائے گا۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اقتصادی ماہرین کا اجلاس ہوا جس میں ملک کو درپیش موجودہ مخدوش معاشی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں قومی اقتصادی کونسل بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے اجلاس میں ماہرین اقتصادیات کو ہنگامی بنیادوں پر سفارشات تیار کرنے کی ہدایت کی۔ بیان کے مطابق یہ تجاویز زراعت، صنعت، سرمایہ کاری اور بینکنگ سے متعلق سیکشنز کی آراء کی روشنی میں مرتب کی جائیں گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اقتصادی کونسل بنانے کا فیصلہ کیا ہے جو غیر جانبدار اور نامور ماہرین اقتصادیات پر مشتمل ہو گی۔ ملاقات کے دوران
سیکرٹری خزانہ نے وزیراعظم کو ملکی معاشی صورتحال، ریونیو اور بجٹ خسارے پر بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ معاشی صورتحال اور سنگین مالیاتی خطرات کے پیش نظر فوری درمیانی اور طویل مدتی اہداف کا واضح طور پر تعین کیا جائے اور پالیسی آپشنز کے بارے میں جامع سفارشات پیش کی جائیں تاکہ ٹھوس اقدامات کیے جا سکیں۔
پرائم منسٹر ہاوس کو پاکستان ہاوس میں بدلنے کا فیصلہ








