212

ہمارےبچے ہائپر کیوں ؟

تحریر شئیر کریں

ہمارے بچے ہائپر کیوں؟ہوتے جا رہے ہیں

تحریر:در سمیہ

کچھ تلخ سوالات اور ان کے جوابات

آج کے دور میں ہر دوسرے والدین اس بات سے پریشان رہتے ہیں کہ بچے بے انتہا hyperactive ہیں، بات نہیں سنتے، بہت زیادہ چیختے اور چلاتے ہیں اور یہ جملہ تو اکثر ہی سننے کو ملتا ہے کہ “یہ نسل تو پیدائشی ہائپر ہے یا تیز ہے”۔

کیا سچ میں ایسا ہی ہے؟

سوچیں بچے کے پیدا ہونے کے بعد اس کو پہلی ٹافی کب اور کس عمر میں دی؟
بچپن میں چینی کا بنا ہوا ڈھیروں ڈھیر میٹھا کھلانے کے لئے آپ کو بچوں نے کہا تھا؟
اس کی زندگی میں سادہ کھانے کے بجائے ڈھیروں چاکلیٹ، طرح طرح کی کوکیز اور خاص طور پر بوتل میں دودھ کے ساتھ چینی ڈال کر دینے کا فیصلہ کس کا تھا؟
اس کی زندگی میں پھل اور کچی سبزیاں ، طرح طرح کی دالیں، لوبیہ، دیگر بیج والی سبزیاں، سادہ روٹی، گھی اور دیگر میوہ جات اگر شامل نہیں تو قصور وار کون؟
گوشت کی طرح طرح کی تراکیب سے بنی اشیاء بچے کی ضرورت ہیں یا تھیں؟
میدے سے بنے طرح طرح کے بسکٹ یا ڈبل روٹیاں ہماری پسند اور ترجیح ہے یا بچوں کی؟
کولڈ ڈرنک نام کے زہر سے کس نے بچوں کو روشناس کروایا؟

یہ بہت اہم سوال ہیں جو ہم سب کو ہی خود سے کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک صحت مند ذہن اور جسم کے لئے مناسب مقدار میں صاف ستھرا متوازن کھانا ایک اہم ضرورت ہے۔ ہمارے پورے ہفتے کے مینو میں دال، سبزیاں، سلاد، گوشت، پھل، میوہ جات، دودھ، دہی سب شامل ہونے چاہیئے لیکن ایک متوازن مقدار میں۔ اگر پورے ہفتے کے کھانے میں گوشت کی اور میٹھے کی مقدار سبزی، پھل، دالیں، مختلف beans وغیرہ سے زیادہ ہے تو یقیناً تناسب خراب ہے جو جسم اور ذہن دونوں پر اثر انداز ہوں گے۔

سفید نمک، سفید چینی اور سفید میدہ یہ تین چیزیں زہر قاتل ہیں۔
ان تینوں چیزوں پر بے شمار ریسرچز یوٹیوب اور گوگل پر موجود ہیں جن کو دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ تین اجزاء کا طرح ذہن پر اثر انداز ہوتی ہیں اور بچوں کو hyperactive اور شدید ترین mood swings کی طرف لے جاتی ہیں۔

ہم آس پاس والوں کو تبدیل نہیں کرسکتے لیکن آہستہ آہستہ خود میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔ کچھ اہم فیصلے ماں اور باپ مل کر، یہ سوچ کر لے سکتے ہیں کہ یہ زہر ہم نے خود اپنے ہاتھوں سے بچوں کو نہیں دینا۔

متبادل کے طور نمک کی جگہ پہاڑوں سے نکلنے والا گلابی نمک بہت آرام سے اور سستا دستیاب ہے۔ اس کی مقدار عام نمک سے کم استعمال ہوتی ہے جو دو سے تین دفعہ کے استعمال کے بعد مقدار کے تناسب کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔
چکی کا آٹا بھی آسانی سے اور مناسب قیمت میں دستیاب ہے جس سے بیکنگ بھی کی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ جو کا آٹا بھی ایک اچھا متبادل ہے خاص طور پر بیکنگ کے لئے۔
چینی کے متبادل کے لئے بے شک اب یہی کہیں گے کہ دیسی شکر مہنگی ہوتی ہے لیکن ہم اپنی زندگی میں کوالٹی کے نام پر بہت سی اشیاء مہنگے داموں خریدتے ہیں کیونکہ ہم پائیداری پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتے تو کیا زندگی اور بچوں کی صحت سے زیادہ اہم کچھ ہے؟

شروعات میں جتنے بجٹ کی چینی گھر میں استعمال ہوتی ہے اتنے کی ہی شکر لانا شروع کریں، ثابت گڑ شکر کے مقابلے میں سستا ہے تو میٹھا بنانے کے لئے گڑ چورا کر کے استعمال کرلیں اور چائے وغیرہ کے لئے شکر کا استعمال کریں۔ اس میں بھی دو طرح کی شکر ملتی ہے ایک سفید والی جو bleached ہوتی ہے تو اس کے بجائے براؤن کلر والی دیسی شکر کا انتخاب کریں۔

ہمارے بچے ہائپر کیوں؟یہ ایسا سوال جس کا جواب جاننا ضروری ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں