349

مائنڈ سیٹ کیا ہے؟

تحریر شئیر کریں

مائند سیٹ اور اس کی اقسام ؟کیا اسے بدلا جا سکتا ہے؟

آپ کی ذہنیت مختلف عقائد کا ایک مجموعہ ہے جو اس بات کی تشکیل کرتی ہے کہ آپ دنیا اور اپنے آپ کو کیسے دیکھتے سمجھتے اور برتتے ہیں۔ یہ کسی بھی صورت حال میں آپ کے سوچنے، محسوس کرنے اور برتاؤ کرنے کے طریقے کو متاثر کرتا ہے۔

مائنڈ سیٹ کی اقسام

ڈویک کے مطابق، دو بنیادی ذہنیتیں ہیں: فکسڈ اور گروتھ۔ اگر آپ کی ذہنیت مستحکم ہے، تو آپ کو یقین ہے کہ آپ کی صلاحیتیں فکسڈ ہیں اور اس لیے اسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ آپ یہ بھی مان سکتے ہیں کہ آپ کی قابلیت اور ذہانت ہی کامیابی کی طرف لے جاتی ہے، اور کوشش کی ضرورت نہیں ہے۔ دوسری طرف، اگر آپ گروتھ مائنڈ رکھتے ہیں تو آپ کو یقین ہے کہ آپ کی صلاحیتوں کو وقت کے ساتھ ساتھ کوشش اور استقامت کے ذریعے پروان چڑھایا جا سکتا ہے۔ اس mindset کے حامل افراد ضروری طور پر یہ نہیں مانتے کہ ہر کوئی صرف اس وجہ سے آئن اسٹائن یا موزارٹ بن سکتا ہے کیونکہ وہ کوشش کرتے ہیں۔ تاہم، وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اگر وہ اس پر کام کرتے ہیں تو ہر کوئی ہوشیار یا زیادہ باصلاحیت ہو سکتا ہے۔

ان دو ذہنیت والے لوگ دراصل مختلف سوچ رکھتے ہیں اور نتائج بھی مختلف نکلتے ہیں کیوبکہ نتائج ہمیشہ رویوں کے تابع ہوتے ہیں۔

ایک فکسڈ مائنڈ سیٹ والے لوگوں میں، دماغ سب سے زیادہ فعال ہوتا ہے جب انہیں اس بارے میں معلومات دی جاتی ہیں کہ انہوں نے کتنا اچھا کام کیا ہے، مثال کے طور پر، ٹیسٹ کے نتائج یا درجات۔ ترقی کی ذہنیت کے حامل لوگوں میں، دماغ سب سے زیادہ فعال ہوتا ہے جب انہیں بتایا جاتا ہے کہ وہ بہتری کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔ یہ ایک بہت مختلف طریقہ ہے: ‘میں نے کیسے کیا؟’ سے لے کر ‘میں اگلی بار کیا بہتر کر سکتا ہوں؟’ ایک اس بارے میں کہ وہ کس طرح سمجھے جاتے ہیں، اور کسی چیز کے بارے میں کہ وہ کیسے سیکھ سکتے ہیں۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کون سا مائنڈ سیٹ مستقبل میں بہتر نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

کچھوے اور خرگوش کی کہانی نئے تناظر میں

مثال ملاحظ کیجیے ہم کئ سالوں سے اپنے نصاب میں کچھوا اور خرگوش کی کہانی پڑھتے آئے ہیں آج اسے ایک نئے زاویے سے دیکھتے ہیں خرگوش کو اتنا یقین تھا کہ وہ جیت جائے گا کہ وہ دوڑ کے دوران بیٹھ گیا اور سو گیا۔ کچھوا بس چلتا رہا اور ہمیشہ یہ سوچتا رہا کہ اس کے پاس جیتنے کا موقع ہے۔ جب خرگوش بیدار ہوا، تو اس نے جتنی تیزی سے بھاگنا شروع کیا، لیکن وہ بہت دیر کر چکا تھا: کچھوا جیت گیا تھا۔ خرگوش ایک فکسڈ مائنڈ سیٹ رکھتا تھا۔ اسے یقین تھا کہ اس کی فطری صلاحیت کا مطلب ہمیشہ یہ ہوگا کہ وہ جو کچھ بھی کرے گا جیت جائے گا۔ کچھوے کی سوچ ہی اس کی جیت کا سبب بنی اس کا خیال تھا کہ اگر اسے جیتنا ہے تو اسے سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ ناکامی سے بھی نہیں ڈرتا تھا ورنہ وہ کبھی بھی دوڑ پہ راضی نا ہوتا۔

کیا مائنڈ سیٹ بدلا جا سکتا ہے؟

این ایل پی کے ماہرین کہتے ہیں کہ اسے بدلا جا سکتا ہے انسان کے اندر اتنی صلاحیت ہے کہ وہ اپنے زاویہ نگاہ کو بدل سکے اگر آپ فکسڈ مائنڈ سیٹ رکھتے ہیں تو آپ اسے گروتھ مائنڈ سیٹ میں بدل کر اپنے لیے ترقی کے دروازے کھول سکتے ہیں یہ حقیقت اس صدی کی سب سے بڑی دریافت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں