یوم تکبیر ایک تاریخ ساز دن
تحریر:عائشہ بی
الحمدللہ ! پاکستانی تاریخ کا ایک اہم دن جب بھارت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کے جواب میں 28 مئی 1998 میں پاکستان نے صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی کے مقام پر پانچ کامیاب آٹمی دھماکے کئے اس خوشی کے دن کو یوم تکبیر کے نام سے موسوم کیا گیا
پاکستان کے جوہری پروگرام کے معمار ڈاکٹر عبدالقدیر خان ، پاکستانی سائنسدان ہمارا بہترین سرمایہ ہیں ۔ الحمدللہ ! سوپر پاور کی مخالفت کے باوجود پاکستان نے اپنا ایٹمی پروگرام جاری رکھا ۔ سب سے زیادہ مخالف اسرائیل تھا۔ دشمنان دین بلکل بھی نہیں چاہتے تھے کہ پاکستان ایٹمی طاقت کا مالک بنیں
اللہ تعالٰی کا شکر و احسان ہے کہ 28 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکوں کے ساتھ ہی اللہ کا حکم سے پاکستان کا ایٹمی سفر بھی منزل پر پہنچا,پاکستان پانچ ایٹمی دھماکے کر کے دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت بننے میں کامیاب ہو گئے۔
اس مئی کو جب انڈیا نے پوکھران میں میں 3 دھماکے کیئے تو اس کے فوری جواب چاہتے تھے اور دنیا کے بڑی طاقتیں پاکستان کو کسی بھی قیمت پر ایسا کرنے سے باز رکھنا چاہتی تھیں۔
1973 میی پاکستان کا یہ نعرہ تھا کہ ” گھاس کھائیں گے ، آٹم بم بنائیں گے ” ۔ 1974 میں پاکستان نے یورینیم کی افزودگی کے لئے کہوٹا رسرچ سینئریز قائم کیں ۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے یورینیم افزودگی پر کام شروع کیا۔
امریکی امداد دینے سے انکار کردیا تھا. اس کے باوجود ملک کے اندر موجود یورینیم سے ایٹمی ایندھن تیار کرنے والے ممالک میں شامل ہو گیا۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمارے محسن ہیں .پاکستانیوں کو فخر ہونا چاہئیے کہ اب کوئی دشمن پاکستان کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے سے بھی ڈرتا ہے۔۔۔۔۔۔پاکستان کے لئیے یہ بہت بڑا فخر کا مقام ہے
اللہ تعالٰی پاکستان کی بہترین حفاظت فرمائے اور محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے آمین ثم آمین