والدین چار غلطیاں نا کریں
والدین بچوں کی تربیت تو کرتے ہیں مگر انہیں اکثر بچوں سے یہی شکایت رہتی ہے کہ وہ ان کی بات نہیں مانتے اس کی وجہ سے وہ بچواوں پر کافی سختی بھی کرتے ہیں جو بلکل غلط ہے۔ ایسا اس لئے ہوتا ہے کہ بچہ ضدی ہوجاتا ہے کیونکہ آپ کچھ غلطیاں کرتے ہیں انہیں درست کرلیں تو بچے آپ کی بات ضرور مانیں گے۔
کیمیونیکشن کا انداز درست کریں۔
ہم اکثر بچوں کو کہتے ہیں کہ بیٹا یہ کام نہیں کرنا ہے۔ یہاں نہیں جانا ہے ، یہ نہیں کھانا ہے یہ طریقہ درست نہیں ہے۔
اگر ہم براہ راست بچوں کو کسی بات کے لئے منع کرتے ہیں تو بچے تجسس میں مبتلاہوتے ہیں کیوں نہیں کرنا پھر لازمی وہ وہی کام کرتے ہیں۔ اس لئے کبھی بچوں کو یہ نہ کہیں کہ یہ کام نہیں کرو۔ بلکہ بچوں کی توجہ اس طرف دلانے کی کوشش کریں جو کام انہیں کرنا ہے۔ آج سے ہی اپنے بچوں کے ساتھ نہ کی جگہ ہاں کا استعمال کریں۔
اپنا لہجہ اور باڈی لینگویج ٹھیک رکھیں۔
ہم ایک اور جو سب سے بڑی غلطی کرتے ہیں وہ بچوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے اپنا لہجہ اور باڈی لینگویج درست نہیں رکھتے۔ سائکولوجیکل کے مطابق کوئی بھی ہماری بات اس وقت مانتا ہے جب ہم اسے حکم دیتے ہیں۔ اس لئے بچوں کو کہتے ہوئے ہمارا لہجہ حکمیہ ہونا چاہئے۔ نہ ہی ان سے چیخ کر کہنا ہے نہ سختی سے بلکہ دھیمے انداز میں حکمیہ کہنا ہے اپنی بات ٹھہر ٹھہر کر کہیں تا کہ بچہ آپ کی بات کو انکار نہیں کرسکے۔
انڈرسٹیندنگ قائم کریں۔
بچوں کو صرف سختی کرنا ڈانٹنا نہیں ہوتا بلکہ ان کے دماغ کے مطابق انہیں ڈیل کرنا ہوتا ہے اور ایسا کب ہوگا جب پیرینٹس اور بچے کے درمیان انڈرسٹینڈینگ ہوگی تب بچہ آپ کی ہر بات مانے گا۔ بچوں سے دوستی کریں انہیں سمجھیں پھر اس کے مطابق بچوں کو کسی بات کے لئے کہیں۔
انعام اور سزا
ایک بات کا خیال رکھیں کہ بچوں کے ایکشن پر فوری عمل کریں اگر انہوں نےاچھا کام کیا ہے تو فورا حوصلہ افزائی کریں غلط کیا ہے تو تنبیہا سزا دیں ماریں بلکل بھی نہیں ایسی سزا دیں جس سے وہ آگے یہ کام نہ کرے اسے پتا ہو یہ غلط ہے اور اچھے کام میں لازمی سراہیں۔ بچوں کی تربیت کے لئے ان باتوں پر عمل کریں بچہ آپ کی بات لازمی مانے گا۔
والدین چار غلطیاں نا کریں بلکہ ان کو درست کر کے اپنے بچوں کو مطیع اور فرمانبردار بنائیں۔