لڑکیوں کی دیر سے شادی کی وجوہات :
آج جو مسلہ ہم بیان کرنے والے ہیں وہ بہت عام اور ہر گھر کا مسلہ ہے اور بہت اہم ہے جس سے ماؤں کی نیندیں حرام ہوجاتی ہے اور باپ کا بھی چین ختم ہوجاتا ہے۔ وہ مسلہ ہے لڑکیوں کی دیر سے شادی ہونا۔ جن گھروں میں مائیں سمجھدار ہوتی ہیں
وہ بیٹی کی کم عمری کے رشتے کو انکار نہیں کرتیں بلکہ مناسب وقت پر ان کی شادی کردیتی ہیں۔ اور کچھ یہ بیوقوفی کرتی ہیں کہ کہتی ہیں لڑکی ابھی چھوٹی ہے ابھی پڑھ رہی ہے۔ اس طرح ان کی عمر گزر جاتی ہے تو رشتے آنا بند ہوجاتے ہیں۔ اور ایسی بہت سی غلطیاں ہیں جو لڑکیاں بھی کرتی ہیں ۔ پھر لڑکیاں پڑھ لیتی ہیں ایم اے کر لیتی ہیں تو وہ پانچ سال کے گیپ سے ایم فل یا پی ایچ ڈی کرتی ہیں
شادی نہ ہونے کی وجہ سے اور جب وہ پکی عمر انتیس تیس میں داخل ہوجاتی ہیں تو ان کے رشتے پھر ان کی قابلیت اور خوبصورتی کی بنا پر نہیں آتے پھر ان کے رشتے ان کی عمر سے جڑے ہوتے ہیں اور تب غلطیاں لڑکیاں کرتی ہیں وہ پڑھ لکھ کر قابل بن کر چاہتی ہیں رشتے بھی ان کے جیسے آئیں تو ایسے رشتے گھر پر آنا ناممکن ہے پھر آپ کو یہ رشتے وہیں ملیں گے
جہاں آپ پڑھتی ہیں جہاں آپ پڑھاتی ہیں یا جاب کرتی ہیں۔ اور کبھی کسی رشتے کو خود پسند نہ کریں جب ے کوئی آپ کو پروپوز کرے آپ سے شادی کی خواہش کرے آپ اپنی میچیور عمر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے اپنے گھر کا ایڈریس دیں اپنے گھر والوں سے بات کرنے کا کہیں اور اپنی امی سے ملنے کا کہیں والد سے نہ کہیں کیونکہ مائیں یہ چیزیں بہتر طریقے سے سنبھال سکتی ہیں۔ جو ماں باپ پریشان ہیں رشتے کی وجہ سے وہ گھر بیٹھ کر انتظار کے بجائے باہر نکلیں
اور اپنے ہم عمر لوگوں سے مسلے بیان کریں۔ دوسری غلطی لڑکیاں یہ کرتی ہیں کہ وہ کم عمری سے دل میں کسی کو بسالیتی ہیں جو اب آگے بڑھ چکا ہے مگر آپ اپنے رشتے اس کی وجہ سے انکار کرتی ہیں۔ اب جو رشتے آئیں گے وہ آپ کی عمر کے لحاظ سے آئیں گے خوابوں کے لحاظ سے نہیں۔کچھ لڑکیاں فخر سے کہتی ہیں کہ ہم سادہ رہتے تھے ہمارے رشتے تب ہی نہیں یہ بھی ان کی غلطی ہے کیوں انہوں نے خود کو اس طرح درویش بنا کر رکھا۔
زندگی ملی ہے اسے بھر پور جینا چاہیئے۔ خود کو گروم کریں وقت کےحساب سے خود کو تیار رکھیں۔ اگر آپ کا رشتہ نہیں ہورہا تو ان سب پر عمل کرسکتی ہیں۔لڑکیوں کی دیر سے شادی کی وجوہات :آج جو مسلہ ہم بیان کرنے والے ہیں
وہ بہت عام اور ہر گھر کا مسلہ ہے اور بہت اہم ہے جس سے ماؤں کی نیندیں حرام ہوجاتی ہے اور باپ کا بھی چین ختم ہوجاتا ہے۔ وہ مسلہ ہے لڑکیوں کی دیر سے شادی ہونا۔ جن گھروں میں مائیں سمجھدار ہوتی ہیں وہ بیٹی کی کم عمری کے رشتے کو انکار نہیں کرتیں بلکہ مناسب وقت پر ان کی شادی کردیتی ہیں۔
اور کچھ یہ بیوقوفی کرتی ہیں کہ کہتی ہیں لڑکی ابھی چھوٹی ہے ابھی پڑھ رہی ہے۔ اس طرح ان کی عمر گزر جاتی ہے تو رشتے آنا بند ہوجاتے ہیں۔ اور ایسی بہت سی غلطیاں ہیں جو لڑکیاں بھی کرتی ہیں ۔ پھر لڑکیاں پڑھ لیتی ہیں ایم اے کر لیتی ہیں تو وہ پانچ سال کے گیپ سے ایم فل یا پی ایچ ڈی کرتی ہیں شادی نہ ہونے کی وجہ سے اور جب وہ پکی عمر انتیس تیس میں داخل ہوجاتی ہیں
تو ان کے رشتے پھر ان کی قابلیت اور خوبصورتی کی بنا پر نہیں آتے پھر ان کے رشتے ان کی عمر سے جڑے ہوتے ہیں اور تب غلطیاں لڑکیاں کرتی ہیں وہ پڑھ لکھ کر قابل بن کر چاہتی ہیں رشتے بھی ان کے جیسے آئیں تو ایسے رشتے گھر پر آنا ناممکن ہے پھر آپ کو یہ رشتے وہیں ملیں گے جہاں آپ پڑھتی ہیں جہاں آپ پڑھاتی ہیں یا جاب کرتی ہیں۔
اور کبھی کسی رشتے کو خود پسند نہ کریں جب ے کوئی آپ کو پروپوز کرے آپ سے شادی کی خواہش کرے آپ اپنی میچیور عمر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے اپنے گھر کا ایڈریس دیں اپنے گھر والوں سے بات کرنے کا کہیں اور اپنی امی سے ملنے کا کہیں والد سے نہ کہیں کیونکہ مائیں یہ چیزیں بہتر طریقے سے سنبھال سکتی ہیں۔ جو ماں باپ پریشان ہیں رشتے کی وجہ سے وہ گھر بیٹھ کر انتظار کے بجائے باہر نکلیں اور اپنے ہم عمر لوگوں سے مسلے بیان کریں۔
دوسری غلطی لڑکیاں یہ کرتی ہیں کہ وہ کم عمری سے دل میں کسی کو بسالیتی ہیں جو اب آگے بڑھ چکا ہے مگر آپ اپنے رشتے اس کی وجہ سے انکار کرتی ہیں۔ اب جو رشتے آئیں گے وہ آپ کی عمر کے لحاظ سے آئیں گے خوابوں کے لحاظ سے نہیں۔کچھ لڑکیاں فخر سے کہتی ہیں کہ ہم سادہ رہتے تھے ہمارے رشتے تب ہی نہیں یہ بھی ان کی غلطی ہے کیوں انہوں نے خود کو اس طرح درویش بنا کر رکھا۔ زندگی ملی ہے اسے بھر پور جینا چاہیئے۔ خود کو گروم کریں وقت کےحساب سے خود کو تیار رکھیں۔ اگر آپ کا رشتہ نہیں ہورہا تو ان سب پر عمل کرسکتی ہیں۔