میڈیکل ٹیسٹ اور والدین کا رویہ
اقرا ملک
آج پھر سے اک دردناک منظر دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ہر سال MDCAT کے رز لٹ کے بعد سینکڑوں بچےخودکشی کر لیتے ہیں اور ہزارو ں ذہنی مریض بن جاتے ہیں ۔۔۔
یہ اک ایسا موضو ع ہے جس پر بات کرنے سے ہر کوئی کترا تا ہے ۔لیکن حیرت تو اس بات پر ہوتی ہے کہ دنیا میں اللّه اور رسول ﷺ کے بعد اولاد سے سب سے زیا دہ پیار والدین کرتے ہیں ۔اس ناز ک موقع پر وہی اپنی اولاد کو کوستے نظر آتے ہیں ۔کیا آپ کے لئے یہ کافی نہیں ؟
آپ کی اولاد نے آپ کی خواہش کا مان رکھتے ہوئے رات دن ایک کی۔
سوال تو یہ بنتا ہے کہ MDCAT جیسا مشکل امتحان دیتے وقت کونسا طالبعلم محنت نہیں کرتا ۔
میری تمام والدین سے گزارش ہے کہ اس موقع پر اپنے بچو ں کی ڈھال بنیں اور دوسرو ں کو اپنے بچوں پر انگلی اٹھانے کا موقع نہ دیں ۔۔۔۔۔کیو نکہ آج آپکا یہ رویہ آپ کے بچے کے مستقبل کو برباد کر سکتا ہے اور اک سورج طلوع ہونے سے پہلے غروب ہو سکتا ہے ۔۔
خدا را !!ہوش کے نا خن لے اور اپنے بچوں کے مستقبل سے مت کھلیں ۔MDCATکوئی زندگی نہیں تھی کہ ختم ہوگئی ۔۔۔اللّه نے اس سے بہتر آپ کے لئے سوچا ہویا ہوگا ۔۔۔۔۔
اپنے بچو ں پر یہ ظلم مت کریں
میڈیکل ٹیسٹ اور والدین کا رویہ
بے اولادی/ یتیم کی کفالت
آج کل بے اولادِی بہت بڑھ گئی ہے ۔ لوگ ہزاروں
کیا لاکھوں روپے خرچ کر دیتے ہیں ٹریٹمنٹ وغیرہ پر لیکن اُس کے باوجود بھی کُچھ لوگ خالی ہاتھ رہ جاتے ہیں اور مایوسی کا شکار ہوجاتے ہیں ۔مایوسی کُفر ہے ۔
جو پھول اس دنیا میں ابھی آیا ہی نہیں اُس کے لیۓ پریشان ہونے سے بہتر ہے جو پُھول پہلے سے اِس دُنیا میں موجود ہیں اُنکا سہارا بنا جائے ۔
اِس دور خود غرضی میں انقلاب لائیں ۔ یتیم کی کفالت کرنا اجرعظیم ہے ۔ جب ہم سب مل کر اِس طرف قدم بڑھائیں گے تو اللہ تعالیٰ بھی ہمیں محروم نہیں رکھیں گے ۔ انشاءااللہ
از قلم: سیماب اِقبال