ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی 20 سال بعد اپنی بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات
ڈاکٹر عافیہ صدیقی جو پچھلی دو دہائیوں سے فرنگی آقاؤں کی قید میں قیدو بند کی صعوبتیں جھیل رہی ہیں ،ان کی زندگی کسی خوفناک المیے سے کم نہیں ماتنے طویل عرصے بعد اس کیا میں جنبش ہوئی ہے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی بیس سالوں بعد اپنی بہن سے ملنے میں کامیاب ہوئی ہیں۔جو کہ خوش آئند ہے کوئی روزن کھلا تو سہی ۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیق نےدو دہائیوں کی علیحدگی کے بعد ایک ہائی سیکیورٹی جیل میں کروائی گئ۔ اس جذباتی ملاقات نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کو ازسرنو تازہ کر دیا ، اور بین الاقوامی توجہ حاصل کی اور انسانی حقوق اور انصاف کی تنظیمیں ایک بار پھر اس کیس پر قیاس آرائی کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔
پس منظر:
پاکستانی نیورو سائنٹسٹ ڈاکٹر عافیہ صدیق 2003 میں اس وقت سرخیوں میں آئیں جب انہیں پاکستانی حکام نے حراست میں لیا اور بعد ازاں امریکہ کے حوالے کر دیا۔ اس پر مبینہ طور پر دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا اور بعد میں اسے 2010 میں امریکی عدالت میں قتل کی کوشش کے الزام میں سزا سنائی گئی۔ اس کا مقدمہ انتہائی متنازعہ رہا ہے، بہت سے لوگوں نے اس کے مقدمے کی منصفانہ اور اس کی حراست کی شرائط کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا۔
میٹنگ:
کئی سالوں کی وکالت اور قانونی کوششوں کے بعد، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی بالآخر اپنی بہن سے ملاقات کی اجازت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئیں جہاں ہائی سکیورٹی جیل میں ڈاکٹر عافیہ اپنی سزا کاٹ رہی تھیں۔ یہ ملاقات سخت حفاظتی ماحول میں ہوئی، دونوں بہنوں پر کڑی نظر رکھی گئی۔
جذباتی ملاپ:
جیسے ہی ڈاکٹر فوزیہ نے کمرے میں داخل ہو کر اپنی بہن کو دو دہائیوں میں پہلی بار دیکھا تو ان کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے جو اس لمحے کے بے پناہ جذباتی پن کی عکاسی کر رہے تھے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس کے بعد دونوں بہنوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا تو ایسا کچھ بھی نہیں،دونوں بہنوں کے درمیان شیشے کی دیوار حائل تھی۔اسی حالت میں ملاقات کروائی گئ۔
مشترکہ یادیں:
اس ملاقات کے دوران، ڈاکٹر فوزیہ اور ڈاکٹر عافیہ نے اپنے بچپن کی یادیں تازہ کیں، اپنے والدین کی یادیں، ان کے مشترکہ خوابوں، اور ان کی زندگیوں کے مختلف راستے اختیار کرنے سے پہلے ایک ساتھ گزارے ہوئے وقتوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے ان چیلنجوں کے بارے میں بات کی جن کا انہیں انفرادی طور پر سامنا کرنا پڑا اور ان کی علیحدگی نے انہیں جسمانی اور جذباتی طور پر کیسے متاثر کیا۔
انصاف کی متلاشی:
ڈاکٹر فوزیہ نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں، کارکنوں اور حامیوں کی طرف سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لیے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں اپنی بہن کو اپ ڈیٹ کیا۔ اس نے اپنی بہن کو یقین دلایا کہ وہ انصاف کی جنگ میں اکیلی نہیں ہے اور اس کی آزادی کے لئے کوشاں ایک تحریک چل رہی ہے۔
مستقبل کی امید
ان کٹھن حالات میں بھی امید کی کرن باقی ہے ڈاکٹر فوزیہ نے ڈاکٹر عافیہ کو یقین دھانی کروائی کہ ان کی جدوجہد مسلسل آگے بڑھ رہئ ہے اور یہ سفر ایک تحریک بن چکا ہے جو یقینا کامیاب و کامران ہوگا ڈاکٹر فوزیہ آنکھوں میں جدائی اور ملن کے خواب سجائے لوٹ آئیں ۔اللہ ان بہنوں کو آپس میں ملائے اور ڈاکٹر عافیہ کی قید کو آزادی میں بدل دے،آمین