153

قرآن پر عمل خلاصہ

تحریر شئیر کریں

قرآن پرعمل خلاصہ
مصنفہ
سمیہ رمضان
یہاں اس کتاب کا خلاصہ پیش خدمت ہے
*اہم نکات:*

*قران کے ساتھ ہمارا رویہ*

*قران ایک معجزہ*

*رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کا تعلق* *بالقران
*
*قران سے استفادہ کا درست طریقہ*

*کتاب میں پیش کردہ عملی مثالیں*

قول ہے:
قرآن تو خیر کا سر چشمہ ہے ،اس سے جو چاہو گے وہ ملے گا چاہے وہ مقدمہ میں کامیابی ہو ،شفایابی ہو، نوکری کا حصول ہو چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لیے استعمال کرو گے تو تمہیں یہ سب ملے گا اگر بادشاہی چاہو گے ،عرش الہی کے قریب ہونا چاہو گے ،دنیا پر حکومت چاہو گے تو تمہیں یہ سب بھی ملے گا یہ تمہارے اپنے ظرف کی بات ہے کہ سمندر سے تم صرف کچھ قطرے لینا چاہتے ہو یا سمندر سے دریا لینا چاہتے ہو ۔
یہ کتاب قرآن تو سمندر ہے

💠تلاوت میں قران کی تلاوت کا اعتبار نہیں بلکہ کتنا سمجھا اور کتنا عمل کیا اس بات کا اعتبار ہے ۔
اللہ پاک کا قران میں ارشاد ہے
*افلا یتدبرون القران*
*کیا وہ لوگ قران پر غور و فکر نہیں کرتے* .

*ام علی قلوب اقفالھا0*
*کیا ان ان کے دلوں پر تالے لگے ہوئے ہیں۔*

📖 قران کیا ہے؟

🌟 ہدایت کی کتاب

🌟کامیابی کی کنجی

زندگی گزارنے کا طریقہ

اللہ کا پیغام

ہمارا قران سے تعلق کیسا ہے؟

پانچ سوالات خود سے کریں اور خود کو نمبر بھی دیں
۔
کیا ہم اس کتاب کو سچی کتاب مانتے ہیں؟

کیا ہم اس کتاب کو روزانہ پڑھتے ہیں ؟

جب ہم اس کتاب کو پڑھتے ہیں تو ہمیں اس کی سمجھ آ رہی ہوتی ہے؟

قران پر ہم عمل کتنا کرتے ہیں؟

کیا ہم قران کو اپنا رہنما سمجھتے ہیں؟

قران پاک میں آتا ہے مفہوم ہے

*یہ قران ہمارے حق میں حجت ہوگا یا ہمارے خلاف حجت ہوگا*۔

ہم قران کو پڑھتے رہیں اور اس پر عمل نہ کریں اس کی مثال ایسی ہے کہ جیسے ہمارے گھر میں ایک خادمہ ہو صبح کام پر جاتے ہوئے ہم اس کے ہاتھ میں ایک پرچی دے دیں اس پرچی پر تمام کام لکھے ہوں خادمہ سے کہا جائے اس کو پڑھ لینا ان سب کو کر لینا اب خادمہ دن میں کہیں بار صحفے کو پڑھتی ہے پر وہ کام نہیں کرتی اب جب ہم گھر میں آئیں گے خادمہ سے پوچھیں گے کیا تم نے وہ سب کام کر لیے تو اب اگر وہ کہے کہ جی آپ نے کہا تھا دیکھ لینا پڑھ لینا میں نے اس کو دن میں کہیں بار پڑھا اور کام نہیں کیے تو ہمیں کیسا لگے گا اسی طرح اللہ تعالی نے ہمیں پیدا کیا اس دنیا میں بھیجا پھر قران پاک نازل کر کے ہمیں بتا دیا کہ اب اس دنیا میں کیا کیا کرنا ہے یہ اللہ کا محض ہم پر فضل ہے کہ اس نے ہمیں ڈھیل دی ہوئی ہے۔
جبکہ ہم کام نافرمانی والے کرتے ہیں۔

قرآن ایک معجزہ :

قرآن کا معجزہ کیا ہے؟

قرآن ایک زندہ کتاب ہے۔ اپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے انبیاء کے پاس معجزات تھے ہر نبی کے پاس اس کے دور کی ضرورت کے حساب سے معجزہ تھا۔

معجزہ کا کیا مطلب ہے؟

*عاجزکر دینے والی چیز*

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں بھی کہیں معجزات ہوئے ۔

جیسے چاند کا دو ٹکڑے ہو جانا، جس درخت کے ساتھ ٹیک لگا کر خطبہ دیتے جب آپ نے ممبر وہاں سے شفٹ کیا تو اس درخت کا زور و قطار رونا، جس بکری کو ہاتھ لگاتے دودھ دینے والی بن جاتی ۔
باقی تمام نبیوں کے معجزات ہمارے سامنے ہسٹری کی طرح ہیں بہت سے لوگ مانیں گے جب کہ ہو سکتا ہے کچھ لوگ انکار بھی کر دیں۔ جبکہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ قرآن آج ہمارے ہاتھ میں ہے ہر شخص اس کو ایکسپیرینس کر سکتا ہے ۔

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم چلتا پھرتا قران تھے۔
پوچھا گیا کہ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کیسے تھے؟

تو کہا قرآن پڑھ لوں پتہ چل جائے گا کہ پیارے نبی کیسے تھے۔

*رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قرآن کے ساتھ تعلق*

صبر
سخاوت
عہد کی پابندی
جہاد
عفو درگزر

*صبر*

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں دیکھیں طائف کا واقعہ جہاں آپ نے اسلام کی تبلیغ کی وہاں کے آوارہ لڑکوں نے آپ کو پتھروں سے مار مار کر لہو لہان کر دیا پیارے نبی کی زبان سے تب بھی یہی نکلا جب فرشتے نے ان کو تباہ کرنے کے لیے پوچھا مجھے امید ہے کہ ان کی نسلوں میں لوگ ایمان لے اآئیں گے ۔

شعب ابی طالب کا واقعہ دیکھ لیں۔ تین سال تک آپ قید رہے یہاں تک کہ آپ نے پتے بھی کھا لیے۔

*سخاوت*:

آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت سخی تھے اپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فقر اختیاری تھا۔

*عہد کی پابندی*

مکہ کے لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نعوذ باللہ جان سے مارنا چاہتے تھے لیکن جس رات مکہ سے ہجرت کی حضرت علی کو اپنے بستر کو لٹایا اور کہا کہ میرے پاس کچھ لوگوں کی امانتیں ہیں وہ لوٹا کر تم بھی مدینہ آجانا۔

*عہد کی پاسداری*

کا یہ عالم تھا کہ لوگ آپ کو صادق اور امین کہتے تھے۔

*جہاد*

جہاد کا حکم ہوا تو پوری زندگی صرف غزوات میں گزار دی کہیں غزوات ہوئے غزوہ احد، غزوہ بدر ،غزوہ احزاب ،غزوہ خندق اور غزوہ خیبر وغیرہ

فتح مکہ کے موقع پر جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے وہ تمام لوگ کھڑے تھے جو اسلام کے دشمن تھے تو آپ نے ان سب کو معاف کر دیا ابو سفیان اسلام کا سب سے بڑا دشمن اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابو سفیان کے گھر کو کہا کہ جو یہاں پناہ لے گا وہ امن پائے گا ۔

صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہ کا قرآن سے تعلق

عباد بن بشر اور عمار بن یاسر کا واقعہ

تلاوت قران کا عجیب واقعہ

صحابہ رضی اللہ تعالی عنہ قرآن پڑھ رہے تھے صبح کے وقت تو گھوڑا بدک گیا آپ خاموش ہوئے تو وہ خاموش ہو گیا آپ نے پھر پڑھنا شروع کیا تو پھر بدکنے لگا تو صبح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو صحابی نے تمام بات بتائی تو اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا کہ اس نے فرشتے کو دیکھا تھا اگر تم تلاوت جاری رہتے تو فرشتے کو دیکھ لیتے اور وہ تم سے مصافحہ کرتے۔

عمار بن یاسر کی والدہ کو ان کی انکھوں کے سامنے مارا گیا دو اونٹوں سے باندھا گیا ایک کو ایک سائیڈ پہ روانہ کیا جبکہ دوسرے کو دوسری سائیڈ پہ سارے خاندان کو آپ کی انکھوں کے سامنے مار دیا گیا ۔
خباب بن ارت کو دہکتے کوئلوں پر لٹا دیا گیا۔

قران سے استفادہ کا درست طریقہ

قران سے دلچسپی

ٹھہر ٹھہر کر پڑھنا

توجہ سے مطالعہ کرنا

سر تسلیم خم کرنا

بار بار پڑھنا

قران سے دلچسپی

*قران سے دل کا تعلق بنانا ہوگا۔*
تو ہماری قران سے دلچسپی پیدا ہوگی قران سے دلچسپی اتنی ہو کہ ایک دن بھی قران نہ پڑھیں تو کمی محسوس ہو ۔

*ٹھہر ٹھہر کر پڑھنا*

حضور صلی اللہ علیہ وسلم قران کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھتے ، ایک ایت پڑھ لیتے تو ٹھہرتے پھر دوسری ایت پڑھتے ۔

*توجہ سے مطالعہ کرنا*

قران کو صرف پڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کے ترجمے پر بھی غور و فکر کرنا اور اس کو پڑھنا۔

*سر تسلیم خم کرنا*

قران میں اللہ پاک کا جو بھی ارشاد ہے جب ہم نے اس کو پڑھ لیا اس کو سمجھ لیا تو اب اس پر عمل کے لیے ہمیں سر تسلیم خم کر دینا چاہیے ۔

*بار بار پڑھنا*

قرآن میں بار بار یاد دہانی کے طور پر مختلف احکامات بار بار بیان کیے گئے ہیں جیسے نماز حکمسات سو بار ہے ایا ہے۔
اسی طرح ہماری یاد دہانی کے لیے قرآن میں اللہ پاک نے مختلف احکامات بار بار ارشاد فرمائے ہیں۔

*خواتین کے منفرد تجربات:*

گھر میں چیخنا چلانا
قران پاک کی آیت ہے۔

واغضض من صوتک ان انکر الصوات لصوت الحمیر 0

*ترجمہ اور اپنی آواز پست کروبے شک آوازوں میں سب سے بری آواز گدھوں کی ہے۔*

خاتون کہتی ہیں کہ میں چیختی چلاتی تھی صبح کے وقت جب بچے سکول جا رہے ہوتے بچوں کو چیزیں نہ مل رہی ہوتی تو میں چیخنا چلانا شروع کر دیتی لیکن جب انہوں نے قرآن حلقے میں اس ایت کو سیکھا تو وہ کہتی ہیں کہ جب میں چیخنے لگی تو فورا سے مجھے یہ آیت یاد آگئی اور مجھے ایسے لگا کہ ایسا نہ ہو کہ اللہ تعالی نے مجھے اشرف المخلوقات بنایا ہے اور میں گدھے کی طرح بن جاؤں مجھے ایسا محسوس ہونے لگنے لگا کہ اگر میں چیخی تو میرے کان گدھے کی طرح بن جائیں گے کہتی ہیں پھر میں نے اس ایت کو ورد کرنا شروع کیا اور بچوں کے کام کرنا شروع ہو گئی تو مجھے بہت اچھا لگا کہ بغیرچیخے تمام کام آرام سے ہو گئے۔
*ایک دوسری خاتون کہتی ہیں کہ فجر کے لیے اٹھنا مشکل تھا انہوں نے حلقہ قران میں آیت سیکھی *۔

*اللذی یرک حین تقوم0وتقلبک فی السجدین0*

اس کا ترجمہ ہے وہ تمہیں دیکھتا ہے جب تم کھڑے ہوتے ہو اور نمازوں میں تمہاری نقل و حرکت پر نظر رکھے ہوئے ہوتا ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ میرے لیے فجر کے لے اٹھنا مشکل تھا میں نے یہ آیت سنی اور میں اس کا ورد کرتی رہتی ہوں صبح کے وقت جب میری انکھ کھلی تو اذان ہو رہی تھی اشہد ان لا الہ الا اللہ کہا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا دور اور آپ کی قربانیاں میری آنکھوں کے سامنے آگی نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت سے کتنی محبت کرتے تھے پھر میں نے سنا کہ ہمیں یہ کامیابی کی طرف ،فلاح کی طرف اور نماز کی طرف بلایا جا رہا ہے تو وہ کہتی ہیں میں اٹھی میں نے نماز پڑھی اور میری زندگی کی فلم میری آنکھوں کے سامنے چلنے لگی پھر میں نے اپنے شوہر کو جگایا انہوں نے بھی مجھے ایسا ہی واقعہ بتایا کہ ایک دن پہلے قران پاک کی آیت نے میرے دل پر اثر کیا اور آج جب تم نے اس ایت کو پڑھا تو مزید میرے دل پر اثر ہوا اب ان دونوں میاں بیوی نے نماز پڑھی اور اپنی گزشتہ زندگی کو سوچ کر یاد کر کے روئے اس کے بعد وہ اپنے بچوں کے کمرے میں گئے اور وہاں پر انہوں نے اللہ اکبر اللہ اکبر کہتے ہوئے بچوں کو بھی جگایا بچے بھی حیران تھے لیکن تمام خاندان نے نماز پڑھی ۔

*لڑنا جھگڑنا اور ناراضگی:*

ایک خاتون کہتی ہیں کہ میں نے حلقہ قران میں سیکھا کہ نیکی اور بدی برابر نہیں ہو سکتی تم بدی کو اس نیکی سے دفع کرو جو بہترین ہو تم دیکھو گے کہ جس کے ساتھ تمہاری عداوت تھی وہ گہری دوستی میں بدل جائے گی۔

وہ خاتون کہتی ہیں میرا میری نند کے ساتھ جھگڑا تھا میں سوچتی تھی ایسا تو ہو ہی نہیں سکتا لیکن پھر بھی مجھے بھروسہ تھا میں نے قرآن کی آیت کو پڑھا اور موقع کی تلاش میں تھی کہ اپنی نند کے ساتھ صلح کر لوں جب اس کے گھر ولادت ہوئی میں ملنے گئی لیکن اس نے مجھ سے ٹھیک طریقے سے بات نہ کی مجھے برا لگا پر میں نے کہا کہ میں ہمت نہیں ہاروں گی اس کے بعد میں اس کے گھر گئی اور اس کے بچوں کا خیال رکھا ان کے لیے کھانا بنایا اب جب وہ واپس آئی تو اسے ساری بات پتہ چلی تو وہ بھی بہت خوش ہوئی اس طرح ہماری عداوت ہماری دوستی میں بدل گئی۔

تسبیح*
*وان من شیء الا یسبح بحمدہ ولکن لا تفقھون تسبیحھم 0*
*ترجمہ :

*قران پاک میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے*
*”اور ایسی کوئی چیز نہیں جو اس کی تسبیح نہ کرتی ہو لیکن تم ان کی تسبیح کو نہیں سمجھ سکتے ۔”*

ایک خاتون کہتی ہیں کہ جب میں نے یہ آیت سیکھی اور سمجھی تو گھر کا ہر کام کرتے ہوئے یہ سوچتی کہ چیز اللہ تعالی کی تسبیح کر رہی ہے تو میں اس کو صاف کر دیتی۔

حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہ کو پیارے نبی نے بھی تسبیحات فاطمہ پڑھنے کا حکم دیا اس کا مطلب ہے کہ تسبیحات خادمہ کو Replace کر سکتی ہیں ۔
ورد کرتے رہیں تو اللہ پاک پاور دے دیتے ہیں۔

ایک طالبہ کہتی ہیں کہ ٹی وی دیکھتے ہوئے خیال آیا کہ ٹی وی بھی اللہ کی تسبیح کر رہا ہے تو میں نے اس کو بند کر دیا ۔

عمل کی باتیں

قران کو روزانہ پڑھنا۔
معنی سمجھنے کی کوشش کرنا ۔
گھر والوں کے ساتھ مل کر عمل کی کوشش کرنا ۔

طالب دعا
ام زیان

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں