155

یتیمی

تحریر شئیر کریں

یتیمی
آمنہ حسین

علی ایک گاؤں کا رہنے والا لڑکا تھا۔ گاؤں میں سب اس کی بدتمیزی اور لڑائی جھگڑوں سے تنگ رہتے تھے۔ اس کے والدین اسے سمجھاتے تھے کہ ایسا نہ کرو۔ مگر اسے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا۔ اکلوتا ہونے کی وجہ سے اس کے ماں باپ اتنا سختی بھی نہیں کر سکتے تھے۔ جس کی وجہ سے علی دن بدن اور بگڑتا جا رہا تھا۔ اپنے دوستوں کے ساتھ پیسے اڑانا باہر گھومنا پھرنا پڑھائی بالکل نہ کرنا، علی کا روز کا معمول تھا۔ ایک دن اسے خبر ملی اس کے والد ایک حادثے میں چل بسے ہیں۔ اس کے تو پاؤں تلے زمین نکل گئی۔ اس کو ابھی بھی یقین نہیں ا رہا تھا وہ یتیم ہو گیا۔ تمام دوست جو اس کے ساتھ رہتے تھے۔ پیسے کی تنگی کی وجہ سے سب نے اس سے منہ موڑ لیا۔ اب اس کو اپنے والد کی باتیں یاد اتی تھی۔ وہ اپنی امی کے گلے لگ کے روتا تھا۔ خاندان کے سب لوگوں نے اس سے اور اس کی امی سے منہ موڑ لیا۔ اب اس کو پتہ چلا یتیمی کیا ہوتی ہے؟ پہلے سے کئی زیادہ وہ اپنی عادتیں ٹھیک کر چکا۔ اس نے اللہ تعالی سے یہ دعا کی یا اللہ کسی کو بھی ایسا دن نہ دکھائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں