117

علامہ اقبال اور فلسطین

تحریر شئیر کریں

علامہ اقبال اور فلسطین موقف کیا تھا؟
فلسطین جو مسلمانوں کا قبلہ اول اور انبیاء کی سرزمین ہے آج سے نہیں ہزاروں سالوں سے،آج اس پر صیہونی قابض ہیں یہودیوں کا موقف ہے کہ یہ ہماری سرزمین ہے بلکہ یہی نہیں اسرائیل کے پارلیمینٹ پہ لکھا ہے کہ پوری دنیا پہ حکومت کا حق صرف یہودیوں کو ہے جیسا کہ قرآن یہودیوں کے حوالے سے کہتا ہے :ہم اللہ کے چہیتے اور پیارے ہیں اس کا جواب بھی اللہ نے کئی مقامات پہ دیا ہے مثلا اگر تم اللہ کے پیارے ہو تو موت کی تمنا کرو،اگر تم اللہ کے چہیتے ہو تو پھر اللہ تمھیں عذاب کیوں دیتا ہے؟یہ جانتے ہیں ایسا نہیں ہے اس لیے یہ کبھی موت کی تمنا نہیں کریں گے،یہ واحد قوم ہے جس کو اللہ نے مغضوب کہا ہے یہ وہ قوم ہے جس کو اللہ نے خائن اور بددیانت کہا ہے،یہ واحد قوم ہے جس نے انبیاء کا قتل کیا ،ان کے جرائم اور سرکشیوں کی کوئی حد نہیں ہے۔
ارض فلسطین مسلمانوں کی تھی ،ہے اور رہے گی ،اس حوالے سے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال ؒ جو امت کے نباض تھے وہ امت مسلمہ کے مسائل پہ گہری نظر رکھتے تھے وہ کیا کہتے ہیں ضرب کلیم میں ان کا ایک شعر ہے۔جس سے پتہ چلتا ہےعلامہ اقبال کا فلسطین کے حوالے سے کیا موقف تھا

ہے خاکِ فلسطیں پر یہودی کا اگر حق
ہسپانیہ پر حق نہیں کیوں اہل عرب کا؟

Palastine Or Iqbal
Yome Iqbal

اگر ارض فلسطین پہ یہودیوں کا حق ہے تو پھر ہسپانیہ پہ بھی مسلمانوں کا حق ہے کیونکہ یہاں سے مسلمانوں کو نکال دیا گیاتھا۔علامہ اقبال اسرائیل کے ناجائز قیام سے پہلے ہی وفات پا چکے تھے ،مگر اس وقت یہ مسئلہ زیربحث تھا کہ آیافلسطین یہودیوں کا دیس ہے کہ نہیں ؟جبھی آپ نے اس پہ اظہار خیال کیا۔

علامہ اقبال ایک دردمند مسلمان تھے جو مسلمانوں کی حالت زار پہ رویا کرتے تھے ان کا سب سے بڑا خواب تھا کہ مسلمان ایک ہو جائیں بالکل ویسے جیسا کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ مسلمان جسد واحد کی طرح ہیں اگر ایک کو تکلیف پہنچتی ہے تو پورا بدن تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے۔علامہ اقبال اور فلسطین کا مسئلہ یہ وہ موضوع ہے جو آج نو نومبر علامہ اقبال کے یوم پیدائش کے موقع پر سب سے زیادہ متقاضی ہے کہ اس مسئلے کو عالمی سطح پہ اجاگر کیا جائے اور سوشل میڈیا پر زیادہ سے زیادہ شئیر کیا جائے۔

آج کے دن کے موقع پر جب فلسطین لہو لہو ہے ان کے بچوں کو کاٹا جا رہا ہے ان کے گھر ملبے کے ڈھیر بن چکے ہیں،ایسے میں ہم مسلمانوں کو ایک ہو کر نوے لاکھ یہودیوں کو کچل دینا چاہیے ،سانپ کو جتنی جلد ی ہو سکے کچلنا چاہے ۔اقبال شکوہ کناں ہے

منفعت ایک ہے اس قوم کی نقصان بھی ایک
ایک ہی سب کا نبیﷺ، دین بھی ایمان بھی ایک
حرم پاک بھی، اللہ بھی، قرآن بھی ایک
کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھی ایک

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں