شعیب اختر: مدینہ میں نوکری کا خواب
سابق پاکستانی فاسٹ بولر شعیب اختر نے حال ہی میں ایک بیان دیا ہے جس میں انہوں نے اپنی زندگی کے اہم مقاصد میں سے ایک کو بیان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر انہیں مدینہ منورہ میں نوکری مل جائے تو ان کا مقصد پورا ہو جائے گا۔ اس بیان نے ان کے مداحوں اور دنیا بھر کے مسلمانوں میں ایک خاص جوش و جذبہ پیدا کر دیا ہے۔
شعیب اختر کا مدینہ سے محبت
شعیب اختر، جو اپنی برق رفتار بولنگ اور جارحانہ کھیل کے لئے مشہور ہیں، ہمیشہ سے دینِ اسلام کے ساتھ گہرا تعلق رکھتے ہیں۔ ان کی زندگی کے اس پہلو نے ان کے بیانات اور عمل میں بھی جھلکتا ہے۔ مدینہ منورہ، جو اسلام کے مقدس ترین شہروں میں سے ایک ہے، ہر مسلمان کے دل میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ یہاں پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روضہ مبارک ہے اور یہ شہر اسلامی تاریخ میں بھی ایک اہم مقام رکھتا ہے۔
مدینہ میں نوکری کی خواہش
شعیب اختر کا یہ بیان ان کی دینِ اسلام سے محبت اور عقیدت کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مدینہ منورہ میں نوکری حاصل کرنا ان کے لئے ایک عظیم سعادت ہوگی اور اس سے ان کی زندگی کے مقاصد میں سے ایک بڑا مقصد پورا ہو جائے گا۔ اس بیان سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ شعیب اختر کی زندگی کا محور صرف کرکٹ ہی نہیں بلکہ دین اور روحانیت بھی ہے۔
شعیب اختر کی خواہش اور مداحوں کا ردعمل
مدینہ منورہ میں نوکری کے حوالے سے ان کے خیالات نے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا ہے۔ یہ بیان اس بات کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ شعیب اختر کی زندگی کا سفر ایک نئے مرحلے میں داخل ہو سکتا ہے۔ اس خواہش کے پورا ہونے کی دعا ان کے مداحوں اور مسلمانوں کی زبان پر ہے۔ شعیب اختر کی یہ خواہش ان کی دین سے وابستگی اور مدینہ منورہ کی عظمت کے اعتراف کی ایک خوبصورت مثال ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ شعیب اختر نے اپنے کیریئر کے دوران ہمیشہ اپنے دین اور ملک کی نمائندگی فخر سے کی ہے۔ ان کا یہ بیان ایک بار پھر یہ ثابت کرتا ہے کہ شعیب اختر نہ صرف ایک بہترین کرکٹر ہیں بلکہ ایک عظیم انسان بھی ہیں جو اپنے دین اور روحانیت کے ساتھ گہرا تعلق رکھتے ہیں۔
—