حیض والے مرد کیسے ہوتے ہیں؟ ایک حیرت انگیز واقعہ
حقیقی مسلمان مرد بننے کا سفر
منیر نیازی صاحب کے ایک واقعے سے ہمیں ایک نہایت اہم سبق ملتا ہے۔ یہ واقعہ ہمیں اس بارے میں سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ ہم اپنی دینی ذمہ داریوں کو کتنی سنجیدگی سے لیتے ہیں۔
انوکھا واقعہ
منیر نیازی صاحب اپنے والد صاحب کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے جب اچانک ان کے والد نے ان سے حیض کے بارے میں پوچھا۔ منیر صاحب نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ ان کا خاندان کھل کر بات کرنے کی آزادی رکھتا ہے۔ انہوں نے اعتماد سے جواب دیا کہ حیض ایک ایسا سرکل ہے جس سے ہر جوان عورت مہینے میں گزرتی ہے۔
شرمندگی کا لمحہ
منیر صاحب کو اس بات نے شدید شرمندہ کر دیا اور انہوں نے فوراً اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے باقاعدگی سے نماز پڑھنا شروع کر دی اور روزانہ قرآن مجید کی تلاوت بھی بلند آواز میں کرنے لگے۔
سوچنے کا مقام
یہ واقعہ ہمیں اپنے بارے میں سوچنے پر مجبور کرتا ہے۔ ہم اپنے آپ سے سوال کریں: کیا ہم اپنی دینی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں؟ کیا ہم نماز اور قرآن کی تلاوت کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنائے ہوئے ہیں یا نہیں؟
حقیقی مسلمان مرد بننے کا عزم
منیر نیازی صاحب کا یہ واقعہ ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ ہمیں اپنی دینی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے لینا چاہئے۔ ہمیں نماز اور قرآن کی تلاوت کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنانا چاہئے تاکہ ہم حقیقی مسلمان مرد بن سکیں۔
آئیے ہم سب مل کر عہد کریں کہ ہم اپنی دینی ذمہ داریوں کو سنجیدگی سے نبھائیں گے اور حقیقی مسلمان مرد بننے کی کوشش کریں گے۔ اس طرح ہم نہ صرف اللہ کی رضا حاصل کر سکیں گے بلکہ اپنی زندگی میں سکون اور برکت بھی پا سکیں گے۔