“یوم تکبیر: پاکستان کی عظیم فتح”
کالم نگار:روبینہ شاہین
یوم تکبیر، جو 28 مئی 1998 کو منایا جاتا ہے، ایک روشن دن جو پاکستان کی ایٹمی قوت کے اعلان کی یاد دہانی کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن کی یاد میں، ہم پاکستان کی قوت اور استحکام کو دنیا کے سامنے نمایاں کرتے ہیں۔ اس عظیم دن کو یوم تکبیر کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ ہم اپنی قوت اور استحکام کے سفر کو بڑھا سکیں اور دنیا کو اپنی خودمختاری اور سلامتی کا بتا سکیں کہ اب ہم ایک ایٹمی طاقت ہیں کوئی ہمیں میلی آنکھ سے نادیکھ سکے
پاکستان نے اپنی ایٹمی قوت کا اعلان کر کے اپنے ملک کی ترقی اور تحفظ کیلئے ایک نیا باب روشن کیا۔ یوم تکبیر پاکستان کی تاریخ کا وہ سنگ میل ہے جس کے لیے ہمیں ہم اللہ رب العزت اور ڈاکٹر عبدامقدیر کے احسان مند ہیں۔
یوم تکبیر کے موقع پر، ہمیں اپنے ملک کی عزت و استحکام کو یقینی بنانے کا عہد کرنا چاہئے۔ ہمیں اپنی تاریخی جدوجہد کا احترام کرنا چاہئے جس نےہمیں ایک مضبوط اور مستحکم ملک بنانے کی راہ پر آگے بڑھایا۔
یہ بھی پڑھیں
ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے دو احسانات
یوم تکبیر کو مناتے ہوئے، ہمیں اپنے ملک کی ترقی اور تحفظ کا عہد کرنا چاہئے۔ اس دن کو یاد کرتے ہوئے، ہمیں اپنے قائدین، ڈاکٹر عبدالقدیر خان ،جنہوں نے پاکستان کی ایٹمی قوت کے خواب کو حقیقت بنایا کا شکر گزار ہونا چاہیے اور دعا کرنی چاہیے کہ جس جس نے اس کار خیر میں حصہ ڈالا اللہ اس کو بہترین اجر سے نوازے۔آمین
یوم تکبیر کے دن ہمارا پاکستان ایک مضبوط اسلامی قلعہ بنا تھا یہ ہمیں موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اپنے ملک کے دفاع کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں چاہے وہ دفاع سرحدی ہو یا نظریاتی ،
اس دن کے منانے کا مقصد یہ بھی ہے کہ ہمیں اپنی قوم کی ترقی اور تحفظ کیلئے وفا کا عہد کرنا چاہئے۔پاکستان کے استحکام کے لیے ہمیں ایک قوم بن کر سبز ہلالی پرچم کے بیچے اکٹھے ہو کر اس کی بقا کے لیے کام کرنا ہے
پاکستان کی بقا میں ہماری بقا ہے پاکستان جس مقصد کے لیے بنا تھا اسے ازسر نو یاد کرنا اور قوم کو اس پہ متفق کرنا اور اسے عملی طور پر لاگو کرنا ہوگا تب جا کر ہماری مشکلات کم ہوں گیں اور ہم سرخرو ہوں گے ان شاء اللہ
“یوم تکبیر: پاکستان کی عظیم فتح”
““یوم تکبیر: پاکستان کی عظیم فتح”” ایک تبصرہ
تبصرے بند ہیں