86
تحریر شئیر کریں

یوم تکبیر عظیم دن

آمنہ راجپوت

28 مئی 1998 کو پاکستان نے چاغی کے مقام پر ایٹمی دھماکے کر کے ایٹمی ممالک کی فہرست میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔اس دن کے دھماکوں کے بعد پاکستانی قوم اور دنیا میں اسلام کا سر فخر سے بلند ہو گیا۔ہمارے مغرب میں رہنے والے تمام ممالک جو اچھی طرح جانتے تھے کہ ہم اس کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر ابھی تک ہم نے ایٹمی طاقت کا مظاہرہ نہیں کیا تھا، جب ایٹمی دھماکہ ہوا تو مغربی ممالک بھی ہمیں ماننے پر مجبور ہو گئے۔کیونکہ پاکستان نے بھارت کے چھ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں سات ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو بھارت پر برتری دلوا دی۔

Pakistan Nuclear power 2024جب ملک میں جنرل ضیاء الحق کی صدارت تھی، تب 1984 کی دہائی میں پاکستان نے یہ صلاحیت حاصل کر لی تھی۔مگر ایسے حالات نہیں تھے کہ تب ایٹمی دھماکے کیے جاتے۔مگر 1998 میں نواز شریف صاحب کی حکومت میں نواز شریف نے ایک قدم اٹھایا اپنے ساتھ سب کو ملایا اور جنرل مرزا اسلم بیگ اور جنرل عبدالوحید کاکڑ کے ساتھ مل کر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے ذریعے یہ کام سرانجام دیا۔آج ہم جس وطن عزیز کے تمام ہیروں کو خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔یہ سب انہیں کی مرہون منت ہے۔ہندوستان نے جب پہلا ایٹمی دھماکہ کر کے اپنے اپ کو ایٹمی طاقت ثابت کر دیا تھا،تب سے ایشیا میں پاکستان کو اپنی سلامتی برقرار رکھنے کے لیے ایٹمی طاقت کا مظاہرہ کرنا ضروری ہو گیا۔ اور آخر کار اللہ تعالیٰ نے قوم کی دعائیں سن لی۔اس طرح ہمارے سامنے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی صورت میں سامنے لایا۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے قوم کو ایٹمی طاقت سے مالا مال کر دیا۔اس طرح پاکستا

“یوم تکبیر: پاکستان کی عظیم فتح”

ذبے اور اعتماد کے ساتھ آگے بڑھی۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے انتہائی مشکلات کے باوجود بین الاقومی پابندیوں کے ساتھ مشکل حالات میں رات دن ایک کر دیا۔پاکستان کو ایٹمی طاقت کا تحفہ دیا۔اور ہمیں بھارت کے برابر کر دیا۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو دو مرتبہ نشان امتیاز دیا گیا۔جو کسی بھی اور پاکستانی کے پاس یہ اعزاز موجود نہیں ہے۔آج جو ہم کھلی فضا میں سانس لے رہے ہیں یہ سب صرف ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی محنت کی مرہون منت ہے۔
جب بھارت نے ایٹمی تجربات کیے تو ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف صاحب سے درخواست کی کہ ان کو بھی یہ تجربات کرنے کی اجازت دی جائے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف صاحب نے شدید دباؤ کے باوجود دھماکے کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کی حکومت میں آپ نے چاغی کے مقام پر کامیاب تجربے کیے۔اس موقع پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پورے عالم کو پیغام دیا کہ ہم نے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر بنا دیا ہے۔اس موقع پر مفتی اعظم سعودیہ عرب نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو اسلامی دنیا کا ہیرو قرار دیا۔مغربی دنیا کو یہ بات بالکل برداشت نہ ہوئی کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت بن گیا ہے۔انہوں نے اپنا پروپگنڈا جاری رکھا۔پاکستان کے ایٹمی بم کو اسلامی بم کا نام دیا۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان پر ہر قسم کی پابندی لگا دی گئی۔ان پر سیاسی اور سماجی رابطے پر پابندی لگا دی گئی۔جس کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے خوشی خوشی قبول کیا۔بلا شبہ قائد اعظم نے پاکستان بنایا اور وہ قوم کے محسن ہیں ۔اس کی حفاظت کے لیے قوم کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ایٹمی حصار دیا ہے ۔تو وہ محسن ثانی ہیں ۔ مشرف کے دور میں پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر کئی الزام لگے۔پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر اس لیے پابندی لگی کہ ان پر دوسرے ممالک کو ایٹمی مواد فرام کرنے کے الزام میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو نظربند کر دیا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنے ملک کی خاطر اس نظر بندی کو بھی قبول کیا اور اسے سینے سے لگایا۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ایک فلاحی ادارہ بھی بنایا جو تعلیمی اور فلائی کام کرتا ہے۔انہوں نے 10 اکتوبر 2021 کو وفات پائی۔
آج 28 مئی کو یوم تکبیر کے طور پر منایا جاتا ہے یہ دن ہمارے لیے ایک اہم دن کی حیثیت رکھتا ہے۔یہ یوم تفاخر ہے اور ہماری قومی تاریخ کا انمٹ باب ہے ۔پاکستان کے پاس ایٹمی طاقت ہے اس کو چاہیے کہ فلسطینی مسلمانوں کی مدد کرے جیسے ان کے گھر میں آگ لگی ہوئی ہے وہ آگ کبھی ہمیں بھی لپیٹ میں لے سکتی ہے ہمیں قبلہ اول کے

یے فلسطین کا ساتھ دینا چاہیے۔

یوم تکبیر عظیم دن

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں